Book Name:Duniya Nay Hamen Kya Diya

نیک اعمال کی اہمیت

پیارے اسلامی بھائیو ! افسوس ! ہم  فکرِ آخِرت کرنے کے بجائے دُنیا کی رنگینیوں میں مگن ہیں ، عُمدہ عُمدہ مکانات کی تعمیر ات میں مصروف ( Busy )  ہیں ، ہم اپنے مکانات نہایت عالیشان طریقے سے مُزَیَّن کرتے ہیں۔ اپنی زندگی پیسے کی رَیل پیل ، عمدہ اور اعلیٰ گاڑیوں کی چمک دَمک ، خُوبصورت اور عالیشان محلّات کے گرد گزارنا چاہتے ہیں ، ذرا سوچئے تو سہی یہ چیزیں کب تک ہمارےکام آئیں گی؟ * کیا یہ سب قبر میں ساتھ لے جائیں گے؟ *  کیا آخِرت میں ان چیزوں کے بدلے نیکیاں مل جائیں گی؟ * ہر گز نہیں ! یہ بینک بیلنس ، دَھن دولت اورمال وجائیداد سب اس دنیا میں رہ جائیں گے ، قبر میں کچھ بھی نہ کام آئیں گے ، وہاں اگر کام آئیں گے تو صرف نیک اعمال کام آئیں گے * منکر نکیر کے سوالات میں کامیابی دِلوائیں گے تو نیک اعمال دِلوائیں گے * قبر کی وحشت میں غمخواری کا سامان بھی نیک اعمال ہی کریں گے * قبر کی تنگی بھی  نیک اعمال کی وجہ سے  فراخی میں تبدیل ہوگی * قبر کی تاریکی میں نیک اعمال ہی جگمگائیں گے * عذابِ قبر سے رُکاوٹ بنیں گے تو نیک اعمالہی بنیں گے * اور صرف قبر کیا قبر کے بعد میدانِ محشر کی گرمی اور اس کی پیاس سے ،  پُلِ صراط   پر کامیابی سے گزرنے ، حساب وکتاب اور جہنم کے عذاب  سے بھی ہمارے نیک اعمال ہی نجات دِلائیں گے * اس لئے نیک اعمال کی فکر کیجئے ۔چنانچہ

3 قسم کے دوست

رسولِ خدا  صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : میت  کے ساتھ 3 چیزیں جاتی ہیں :  ( 1 ) : اس کے گھر والے ( 2 ) : اس کا مال اور ( 3 ) : اس