Book Name:Kamyab Tajir Kay Ausaf

مکتبۃُ المدینہ کی  کتاب ، ”کراماتِ صحابہ“ صَفْحَہ 120 پر شیخ الحدیث حضرت علامہ عبد المصطفیٰ اعظمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ   حضرت  زُبَیر بِن عَوَّام رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کا تعارف کچھ یوں ذکر فرماتے ہیں کہ یہ حضورِ اکرم صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم  کی پھوپھی حضرت صفیہ  رَضِیَ اللہُ  عَنْہا کے فرزند ہیں ۔ اس لئے یہ رشتہ میں شہنشاہِ مدینہ صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کے پھوپھی زاد بھائی اور حضرت سیدہ خدیجہ  رَضِیَ اللہُ  عَنْہا کےبھتیجے اور حضرت ابو بکر صدیق  رَضِیَ اللہُ  عَنْہ کے داماد ہیں۔ یہ بھی عشرۂ مُبَشرہ یعنی ان دس خوش نصیب صحابَۂ کرام   رَضِیَ اللہُ  عَنْہم میں سے ہیں جن کو حضورِ اکرم  صَلَّی اللہُ  عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نےجنّتی ہونے کی خوشخبری سنائی۔  ( کراماتِ صحابہ ص۱۲۰ )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                             صَلَّی اللہُ  عَلٰی مُحَمَّد

حضرت  زبیر بن عوّام رَضِیَ اللہُ  عَنْہ سے ایک بارآپ کے کامیاب تاجر ہونے کا راز پُوچھا گیا ، تو آپ رَضِیَ اللہُ  عَنْہ نے فرمایا کہ میں نے کبھی بغیر  دیکھے کوئی چیز نہیں خریدی اورکم نَفْع  ( فائدہ )  کو کبھی بھی رَد نہ کیا ( نہیں چھوڑا )  اوراللہ پاک جسے چاہے ، برکت سے نوازدیتا ہے۔  ( الاستیعاب ، ۲ / ۹ ، باب۸۱۱ )   

     پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نےسُنا کہ جب حضرت  زُبَیْر بن عوّام رَضِیَ اللہُ  عَنْہ  سےتجارت میں اُن کی کامیابی کاراز پُوچھا گیا ، تو آپ نے کیسےپیارے مدنی پُھول اِرْشاد فرمائے اور پھرآخر میں یہ بھی اِرْشاد فرمایا کہ اس میں میرا کوئی کمال نہیں ، بلکہاللہ  پاک جسے چاہے برکت سے نوازدیتا ہے ، اس  سے بخوبی اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہمارے اَسلاف کا اَندازِ تجارت اورروزگار کا اندازکس قدر اعلیٰ تھا۔

آپ کی دیانت داری

 پیارے اسلامی  بھائیو ! حضرت زُبَیْر بن عوّام رَضِیَ اللہُ  عَنْہ یُوں تو ہر اعتبار سے اپنی مثال آپ تھے ، لیکن بالخصوص تجارت میں آپ کاتَقْویٰ وپرہیزگاری دیگر لوگوں کیلئےپیروی کے قابل اور