Book Name:Kamyab Tajir Kay Ausaf
برکت سے نہ صرف نیکی کی دعوت دینے کاثواب ملتا ہے ، بلکہ علمِ دین حاصل کرنے کاموقع بھی ملتا ہے اور علمِ دِین حاصل کرنے کی بہت ہی برکتیں ہیں ، حدیثِ پاک میں علم حاصل کرنے اور اس کے پھیلانےوالے کو سخی کہا گیا ہے ، چنانچہ
حضرت انس رَضِیَ اللہُ عَنْہ سے مروی ہے کہ حضور صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : کیا میں تمہیں سب سے زیادہ جُودوکرم والے کے بارے میں خبر نہ دوں ؟ ( پھر فرمایا ) : اللہ پاک سب سے زیادہ جُودوکرم والا ہے اور میں اَولادِ آدم میں سب سے زیادہ سخی ہوں اور میرے بعدسب سے زیادہ سخی وہ شخص ہے ، جو علم حاصل کرے ، پھر اپنے علم کو پھیلائے ، اسے قیامت کے دن ایک اُمّت کے طور پر اُٹھایا جائے گا اور دوسرا وہ شخص ہے ، جواللہ پاک کی رِضا کے حصول کے لئے اپنے آپ کووقف کردے ، یہاں تک کہ اسےشہیدکردیا جائے۔ ( ابویعلی ، مسند انس بن مالک ، رقم ۲۷۸۲ ، ج ۳ ، ص ۱۶ )
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
اللہ ہمیں اپنی رِضا والی زندگی اور اپنی رِضا والی موت عطافرمائے ، ہم سے سدا کے لیے راضی ہو جائے ، ہم دُنیا و آخرت میں کامیاب ہو جائیں۔ اٰمین بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب ! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
قرآن پاک کے آداب کے حوالے سے مُتَفَرّق مَد َنی پھول :
* قراٰنِ مجید کو جُزدان و غِلاف میں رکھنا ادب ہے۔ صَحابہ و تابِعین رِضْوَانُ اللّٰہِ عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے زمانے سے اس پر مسلمانوں کا عمل ہے۔ ( بہارِ شریعت ج۳ص۴۹۶ ) * قراٰنِ مجید کے آداب میں یہ بھی ہے کہ اس کی طرف پیٹھ نہ کی جائے ، نہ پاؤں پھیلائے جائیں ، نہ پاؤں کو اس سے اونچا کریں ، نہ یہ کہ خود