Book Name:Sadqa Kay Fawaid

رکھا اور3 مرتبہ فرمایا : خرچ کر اللہ  تجھے عطا فرمائے گا۔ (  حضرت قیس رَضِیَ اللہ عَنْہ  فرماتے ہیں )  اس کے بعد جب بھی میں راہِ خدا میں نکلتا تو میرے پاس اپنی سواری ہوتی اور آج میرا یہ حال ہے کہ میں مال و آسائش میں اپنے اہلِ خانہ  ( بھائیوں ) سے بڑھ کر ہوں۔ ( [1] )

بیٹے کواللہ پاک خوشحال کرے گا

حضرتِ عون بن عبداللہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  تابعینِ کرام میں سے تھے۔ دلجمعی کے ساتھ اللہ پاک کا ذکر کرنا ، مالداروں سے دُور رہنا اور غریبوں مسکینوں پر نرمی و شفقت کرنا آپ کی مبارک عادات تھیں۔ منقول ہے کہ ایک بار حضرتِ عون بن عبداللہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  کو 20 ہزار سے زیادہ درہم  ملے تو آپ نے صدقہ کر دیئے۔آپ کے کچھ دوستوں نے عرض کی : اگر آپ اِن کو اپنے بیٹے کی خوشحالی کے لئے اِستعمال کرتے تو ... ؟ فرمانے لگے : میں نے اپنے آپ کو اس صدقے کے ذریعے مضبوط کیا ہے اور میرے بیٹے کو اللہ پاک خوشحال فرما دےگا۔

حضرتِ عون رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کے اِخلاص اور توکل سے دیئے ہوئے صدقے کا نتیجہ یہ نکلا کہ حضرتِ ابو اُسامہ  رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : آلِ مسعود میں حضرتِ عون رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ  کے بیٹے سے زیادہ کوئی خوشحال نہ تھا۔ ( [2] )  

ہاتھوں ہاتھ صدقے کی برکت ظاہر ہوگئی !

امیر اہلسنت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ اپنی مایہ ناز تصنیف فیضانِ سُنَّت جلد اوّل کے صفحہ 513 پر نقل کرتے ہیں : اپنے دَور کے اَبدال حضرت ابو جعفر بن خطّاب رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : میرے دروازے پر ایک سائل  ( یعنی مانگنے والے ) نے صَدا لگائی ، میں نے زوجہ محترمہ سے پُوچھا : تمہارے  پاس کچھ ہے ؟ جواب مِلا : 4 انڈے ہیں۔ میں نے کہا : سائل کو دے دو۔ اُنہوں نے تعمیل کی۔ سائل انڈے لیکر چلا گیا۔ ابھی تھوڑی دیر گُزری تھی کہ میرے پاس ایک دوست نے انڈوں سے بھری ہوئی ٹوکری بھیجی۔ میں نے گھر میں پُوچھا : اِس میں کُل کتنے انڈے ہیں ؟ اُنہوں  نے کہا : 30۔ میں نے کہا : تم نے تو فقیر کو 4 انڈے دئیے تھے ، یہ 30کس حساب سے آئے! کہنے لگیں : 30 انڈے سالِم ہیں اور 10ٹُوٹے ہوئے۔ ( اس کی وجہ یہ تھی کہ ) سائل کو جو انڈے دِیئے گئے تھے ، اُن میں 3 سالِم اور ایک ٹُوٹا ہوا تھا۔ رَبّ کریم  نے ہر ایک کے بدلے 10 ، 10 عطا فرمائے۔ سالِم کے عِوَض سالِم اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلے ٹُوٹے ہوئے۔ ( [3] )  

 



[1]...معجم الاوسط ، جلد : 6 ، صفحہ : 210 ، حدیث : 8536۔

[2]...اللہ والوں کی باتیں ، جلد : 4 ، صفحہ : 302۔

[3]...روض الریاحین ، صفحہ : 151۔