Book Name:Sadqa Kay Fawaid

کے سب راہِ خدا میں صدقہ کر دیئے۔ یہاں تک کہ اپنے پاس کچھ بھی باقی نہ بچایا۔ ( [1] )  

دَولتِ دنیاکے پیچھے مارا مارا کیوں پھروں! آپ ہی ہیں میری دَولت اور ثَروت یارسول!

آمِنہ کے لال! مجھ کو دیجئے سوزِ بلال!     مالِ    دُنیا     سے  مجھے  ہو جائے  نفرت  یا رسول!  ( [2] )

پیارے اسلامی بھائیو!اِسلام کے دوسرے خلیفہ ، امیرُالمؤمنین حَضرتِ  عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللہ عَنْہ کےشہزادےحضرت عبداللہ رَضِیَ اللہ عَنْہ  اورحضرت محمدبن سُوقہ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کا جذبَۂ سخاوت مرحبا! اے کاش! اللہ  پاک کی راہ میں صدقہ و خیرات کرنے والی اِن عظیم ہستیوں کے صدقے ہمیں بھی صدقہ و خیرات کرنے کا جذبہ نصیب ہو جائے۔ راہِ خدا میں دیتے ہوئے شیطان یہ وسوسہ ڈالتا ہے کہ اگر میں نے ادھر پیسے دے دیئے تو گھر کا خرچ کیسے چلاؤں گا ؟ اپنی ضرورتیں کیسے پوری ہوں گی ؟ میرے گھر بار بال بچوں کے اَخْراجات کیسے چلیں گے ؟ یاد رکھئے! یہ سب شیطان کے وسوسے ہیں۔ صدقہ دینے سے مال کم نہیں ہوتا۔

حضرت ابوکبشہ اَنْمارِی رَضِیَ اللہ عَنْہ سے روايت ہے کہ اُنہوں نے غیب بتانے والے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کو فرماتے سُنا کہ ایک بات کہ جس پر ميں قسم کھاتا ہوں ، کسی بندے کا مال صَدَقہ کرنے سے کم نہيں ہوتا۔ ( [3] )  

پیارے اسلامی بھائیو!سچی باتیں  بتانے والے آقا ، غریبوں کی ڈَھارس بندھانے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان مرحبا!اِخلاص سے دیا ہوا صدقہ کیسی کیسی برکتیں لاتا ہے ؟ آئیے! اس کی کچھ حکایتیں سنتے ہیں :

خرچ کرو اللہ پاک عطا فرمائے گا

حضرت قیس بن سَلْعْ انصاری رَضِیَ اللہ عَنْہ  فرماتے ہیں کہ اِن کے  بھائیوں نے رَسُولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ سے اِن کی شکایت کی کہ وہ فضول خرچی کرتے ہیں اور اِس مُعاملے میں بہت کُھلا ہاتھ ہے ، رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اُن سے فرمایا : تمہارے بھائیوں کا کیا مسئلہ ہے ، وہ اِس گمان پر تمہاری شکایت کررہے ہیں کہ تم اپنے مال میں بہت فضول خرچی کرتے ہو اور تمہارا ہاتھ بہت کھُلا ہے ؟ میں نے عرض کی : یَارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ ! میں آمدنی سے اپنا حصہ لے کراللہ کی راہ میں اور اپنے دوستوں میں خرچ کردیتا ہوں تو رَسُوْلُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے میرے  سینہ پر دستِ مبارک



[1]...اللہ والوں کی باتیں ، جلد : 5 ، صفحہ : 9تا 10۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 241تا242۔

[3]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 7 ، صفحہ : 99۔