Book Name:Sadqa Kay Fawaid

اُس کو ضرور اَجْر عطا فرماتا ہے۔ لہٰذا ہمیں بھی چاہیے کہ وقتاً فوقتاً اللہ   پاک کی راہ میں حسب ِتوفیق ضرور صَدَقہ کِیا کریں ، اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم! ہمیں اس کی بے شُمار دینی و دُنیاوی برکتیں حاصِل ہوں گی۔اللہ پاک کی راہ میں صَدَقہ و خَیْرات کرنے کی اَہمیّت و فضیلت کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ خُود ہمارے پیارے پَرْوَرْدْگا ر نے قرآنِ کریم میں صَدَقہ و خَیْرات کرنے کا حکم اِرْشاد فرمایا اور مختلف مقامات پرصَدَقہ و خَیْرات کرنے والوں کی تعریف وتوصیف بھی  فرمائی جیساکہ  پارہ 1 ، سورۂ بَقَرۃ 3 ، 2 میں اِرشاد ہوتا ہے :

هُدًى لِّلْمُتَّقِیْنَۙ(۲) الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِالْغَیْبِ وَ یُقِیْمُوْنَ الصَّلٰوةَ وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ(۳)   

 ( پارہ : 1 ، سورۂ بقرۃ : 2تا3 )

تَرْجَمَۂ کنز الایمان : ہدايت ہے ڈر والوں کو وہ جو بے دیکھے ايمان لائيں اور نماز قائم رکھيں اور ہماری دی ہوئی روزی میں سے ہماری راہ میں اُٹھائيں ۔

صدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مولانامُفتی سَیِّد محمد نعیمُ الدین مُراد آبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ آیتِ مُبارکہ کے اِس حِصّے  ( وَ مِمَّا رَزَقْنٰهُمْ یُنْفِقُوْنَۙ  ) کے تحت فرماتے ہیں : * راہِ خدا میں خَرْچ کرنے سے ياتو زکوٰۃ مُراد ہےيا مُطلق اِنْفاق یعنی راہِ خدا میں مطلقاً خَرْچ کرنا مُراد ہے۔ * خواہ فرض و واجب ہو جيسے زکوٰۃ ، نَذر ، اپنا اور اپنے اہل کا نَفَقَہ وغيرہ * خواہ مُسْتَحَب جيسے صَدَقاتِ نافِلہ اور اَمْوات کا اِيْصالِ ثواب۔ مسئلہ : گيارہويں ، فاتحہ ، تِیْجَه ، چالیسواں بھی اِس ميں داخل ہيں کہ وہ سب صَدَقاتِ نافِلہ ہيں۔ ( [1] )  

پیارے اسلامی بھائیو!واقعی بہت خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو اپنے مال کے حُقُوقِ واجِبہ ادا کرتے ہیں * خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو خُوش دِلی سے بَر وقت پوری پوری زکوٰۃوفطرہ ادا کرتے ہیں * خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو اپنے مال کو ماں باپ ، بہن بھائی اور اولاد پر خَرْچ کرتے ہیں * خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو اپنے رِشتہ داروں کی مَوْت پر اُن کے اِیْصالِ ثواب کے لئے تِیْجَه ، دَسواں ، چالیسواں ، برسی وغیرہ کر کے مساکین کو کھانا کِھلاتے ہیں * خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ لنگرِ رضویہ ( مسلمانوں کو کھانا کھلانے ، سحری و اِفطاری کروانے )  کی ترکیب کرتے ہیں * خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو حُقُوقِ عامّہ کا لِحاظ رکھتے ہوئے اِخْلاص کے ساتھ قُرآن خوانی ، اِجْتماعِ ذِکْر و نَعْت اور سُنّتوں بھرے اِجْتماعات کے اِنْعِقاد پر خَرْچ کرتے ہیں * خُوش



[1]...تفسیرِخزائن العرفان ، پارہ ، 1 ، سورۂ بقرۃ ، تحت الآیۃ : 2تا3 ، صفحہ : 5۔