Book Name:Sadqa Kay Fawaid

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ                                                       وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ                                                                        وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ

نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف                                    ( ترجمہ : میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )

دُرُوْدِ پاک کی فضیلت

ہم گناہ گاروں کی شفاعت فرمانے والے آقا ، اللہ  پاک کا سرکی آنکھوں سے دِیدار کرنے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے اِرشاد فرمایا : جو مجھ پر دن بھر میں 50 بار درودِ پاک پڑھے  گا قیامت کے دن میں اُس سے مصافحہ کروں گا۔ ( [1] )  

پڑھتا رہوں کثرت سے درود ان پہ سدا میں  اور ذکر کا بھی شوق پئے غوث و رضا دے ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

4دِرْہَموں کے بدلے 4 دُعائیں

حضرت مَنْصُور بن عَمّار رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ ايک روز بیان فرما رہے تھے ، کسی حَقْ دار نے 4دِرْہَم کا سوال کیا۔ حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے اِعْلان فرمایا : جو اِس کو  4دِرْہَم دے گا ، میں اُس کے لئے 4 دُعائیں کروں گا۔ اُس وقت وہاں سے ایک غُلام گزر رہا تھا ، ایک ولیِ کامِل کی رَحْمَت بھری آواز سُن کر اُس کے قَدَم تَھم گئے اور اُس کے پاس جو 4دِرْہَم تھے ، وہ اُس نے سائِل کو پیش کرديئے۔ حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ نے فرمایا : بتاؤ کون کون سی 4 دُعائیں کروانا چاہتے ہو ؟ عرض کیا  ( 1 ) : میں غُلامی سے آزاد کر دِیا جاؤں  ( 2 ) : مجھے اِن درہموں کا بدلہ مِل جائے ( 3 ) : مجھے اور میرے آقا کو تَوْبہ نصیب ہو  ( 4 ) : میری ، میرے آقا کی ، آپ کی اور تمام حاضِرین کی مغفرت ہو جائے ۔حضرت مَنْصُور رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے ہاتھ اُٹھا کر دُعا فرمادی۔ غُلام اپنے آقا کے پاس دیر سے پہنچا ، آقا نے سببِ تاخیر دریافت کِیا تو اُس نے واقعہ کہہ سُنایا۔ آقا نے پُوچھا : پہلی دُعا کون سی تھی ؟ غُلام بولا  میں نے عَرْض کِیا : دُعا کیجئے!میں غُلامی سے آزاد  کر دِیا جاؤں ۔ یہ سُن کر آقا کی زبان سے بے  سَاخْتہ نِکلا جا تُو غُلامی سے آزاد ہے۔پُوچھا دُوسری دُعا کون سی کروائی ؟ کہا : جو 4 دِرْہَم



[1]...القربیٰ ، ابن بشکوال ، صفحہ : 91 ، حدیث : 90۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 114۔