Book Name:Reham Dili Kesay Mili

الامان والحفیظ! پیارے اسلامی بھائیو! وہ نادان جو پرندوں اور بیچارے بےزبان جانوروں  پر ظلم ڈھاتے ہیں، یا جنہیں جانور پالنے کا شوق تو ہوتا ہے مگر انہیں کھانا پانی پُورا نہیں دیتے ، ان پر ترس نہیں کھاتے ، انہیں ناحق تکلیف پہنچاتے ہیں ، یونہی بقرہ عید کے موقع پر جو قَصّاب لالچ میں آکر جلد بازی میں جانوروں کو  جو ناحق تکلیف پہنچاتے ہیں ، ذَبَح میں جتنی رگیں کاٹنا ضروری ہیں ، جان بوجھ کر اس سے زیادہ کاٹ ڈالتے ہیں ، جانور کے ٹھنڈا ہونے سے پہلے ہی اس کی کھال اُتار کر یا گردن چٹخا کر یا دِل کی رگیں کاٹ کر اسے ناحق تکلیف پہنچاتے ہیں ، انہیں ڈر جانا چاہئے ، آہ! اگر روزِ قیامت یہ بےزبان جانور! اس ظالِم پر مسلط کر دئیے گئے تو کیا بنے گا... ؟  لہٰذا آج موقع ہے ، ہم سنبھل جائیں ، خُدانخواستہ اگر کسی بےزبان کو تکلیف پہنچائی ہے تو اس سے توبہ کر لیں۔ کاش! ہم رحم دل ہو جائیں۔

نیک کون ہوتا ہے... ؟  ؟

اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے :

اِنَّ الْاَبْرَارَ لَفِیْ نَعِیْمٍۙ(۲۲)  ( پارہ : 30 ، سورۂ مطففین : 22 )  

ترجَمہ کنزُ الایمان : بے شک نکو کار ضرور چین میں ہیں۔

اس آیتِ کریمہ کی تفسیر میں امام حسن بصری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : نیک بندے وہ ہیں جو چیونٹیوں کو بھی تکلیف نہیں دیتے۔ ( [1] )

اللہ پاک ہمیں بھی نیک بندہ بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔


 

 



[1]...تفسیر حسن بصری ، جلد : 5 ، صفحہ : 264 ، غصے کا علاج ، صفحہ : 27۔