Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak
صحابِیَّت ہوئی ، پھر تابِعِیَّت بس آگے قادری منزل ہے یا غوث! ( [1] )
وضاحت : اُمّت میں سب سے اُونچا درجہ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کا ہے ، پھر اِن کے بعد تابعین ( یعنی صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کی زیارت کرنے اور اِن سے صحبت پانے والوں ) کا درجہ ہے ، پھر اس کے بعد قادِری منزل ہے۔
کوئی سالِک ہے یا واصِل ہے یا غوث! وہ کچھ بھی ہو تِرا سائِل ہے یا غوث! ( [2] )
وضاحت : غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کون ہیں؟آپ کی شان کیا ہے؟ آپ پِیروں کے پِیر ہیں ، کوئی کیسا ہی بلند رُتبہ ہو ، چاہے اس نے ابھی راہِ سُلُوک ( یعنی راہِ طریقت ، اللہ پاک کا قُرب پانے کے رستے ) پر چلنا شروع کیا ہو ، یا طریقت کی منزلیں طَے کر چکا ہو ، ہر ایک ہمارے غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے دَر کا سُوالی ہے۔
بُخارا و عراق و چِشت و اَجْمیر تری لَوشمعِ ہر محفل ہے یا غوث!
یہ چشتی ، سہروردی ، نقشبندی ہر اِک تیری طرف مائِل ہے یا غوث! ( [3] )
وضاحت : غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی شان کیا ہے؟ بُخارا ، عِراق ، چِشت ، اَجْمَیر ، ہر جگہ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی نگاہِ وِلایت ہی کی روشنی چمک رہی ہے ، کوئی چشتی ہو ، سہروردی ہو یا نقشبندی ، غرض؛ کوئی کسی سلسلے کا مرید ہو یا پیشوا ، سب ہمارے غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی طرف ہی مائِل رہتے ہیں۔
غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ قاسِمِ وِلایَت ہیں
علّامہ عبد القادِر اَرْبَلِی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں : جب اللہ پاک اپنے بندوں میں سے کسی کو