Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

نے کسے کلمہ پڑھایا؟   رات اسی فِکْر میں کٹ گئی۔

صبح کو جب میں حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    کے سامنے پڑھنے بیٹھا تو  ہیبت کے مارے زبان نہ کھلی۔ حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   نے فرمایا : بیٹا! پڑھتے کیوں نہیں ؟میں نے عرض کیا : حضور! رات کا واقعہ کیا تھا؟ مجھے اس سے آگاہ فرمائیے! حضور غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   نے فرمایا : وہ  ( اِیْران کا ایک شہر )  نُہَاوَندہ تھااور وہ 6 شخص وقت کے اَبْدال تھے اور جس کی تم نے کراہنے کی آواز سُنی وہ ساتَوَیْں اَبْدال تھے ، ان کی نزع کا وقت تھا ، پھر ان کا انتقال ہو گیا۔

اور وہ شخص جسے میں نے کلمہ پڑھا کر مسلمان کیا ، وہ قسطنطنیہ کا رہنے والا ایک غیر مسلم تھا ، میں نے اسے مسلمان کر کے ساتَوَیْں ابدال کی جگہ مُقرر کر دیا۔ پھر فرمایا : اے ابو حسن! جب تک میں زندہ   ہوں یہ واقعہ کسی سے نہ کہنا۔ ( [1] )   

منہ لگاتا نہیں دُنیا میں جسے کوئی بھی       بالیقیں اس کے طرفدار ہیں غوثِ اعظم!

کھوٹے سکّے جہاں چل جاتے ہیں وہ ہے بغداد واں نِکمّوں کے خریدار ہیں غوثِ اعظم!

ہو کرم! حسنِ عمل آہ! نہیں ہے کوئی     نہ وظائف ہیں نہ اذکار ہیں غوثِ اعظم! ( [2] )

اَوْلیائے کرام کی دُعاؤں کی شان

پیارے اسلامی بھائیو! اللہ رحمٰن و رحیم نے حدیثِ قدسی میں اَوْلیائے کرام کی شان بیان فرمائی ، اس کے آخر میں اللہ پاک فرماتا ہے : وَاِنْ سَأَلَنِي لَاُعْطِيَنَّهُ ، وَلَئِنِ اسْتَعَاذَنِي لَاُعِيذَنَّهُ اوراگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اُسے دیتا ہوں ، اگر وہ میری پناہ لیتا ہے تو میں


 

 



[1]... بَہْجَۃُ الْاَسْرَار ، صفحہ : 138۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 560-561ملتقطاً۔