Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ     کی خدمت  بجا لاؤں ، ایک رات میں نے دیکھا : حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    مکان سے باہر تشریف لائے ، میں نے پانی کا لوٹاحاضر کیا ، آپ نے ادھر توجہ نہ فرمائی اور دروازے کی طرف تشریف لے گئے ، دروازہ خود بخود کھل گیا ، آپ تشریف لے چلے ،  میں بھی پیچھے پیچھےہو لیا ،  غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    شہرِ بغدادسے باہَر تشریف لے آئے ، ابھی چند قدم ہی چلے تھے کہ ایک شہر نظر آیا ، میں نے وہ شہر پہلے نہیں دیکھا تھا۔

غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    اس شہر میں داخل ہوئے اور ایک مکان میں تشریف لے گئے ، وہاں6 لوگ بیٹھے تھے ، انہوں نے کھڑے ہو کر آپ  کی تعظیم کی اور سلام عرض کیا ، اس مکان کے ایک کونے سے کچھ رونے اور کراہنے کی آواز آ رہی تھی ، تھوڑی دیر میں وہ آواز بند ہو گئی ، اتنے میں ایک شخص آیا اور اس مکان کے کونے میں جا کر ایک میّت کو کندھے پر رکھ کر باہر چلا گیا۔  پھر ایک شخص کو حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    کی خِدْمت میں پیش کیا گیا ، اس کی مونچھیں  بڑی بڑی ، سَر ننگا تھا اور ظاہِری حلیے سے کوئی کافِر لگ رہا تھا۔ حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   نے اس شخص کو کلمہ شہادت پڑھا کر مسلمان کیا ،   پھر اس کے سر اور مونچھوں کے بال کٹوائے ، ٹوپی پہنائی اور محمد نام رکھا۔ پھر باقی 6 لوگ جو پہلے سے وہاں موجود تھے ،  ان سے فرمایا : ہم نے اُس ساتَوَیْں کی جگہ اس کو مُقَرَّر کیا۔

یہ فرما کر غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ   باہر تشریف لائے ، پھر چند قدم ہی چلے تھے کہ بغداد پہنچ گئے۔ میں بھی پیچھے پیچھے ہی تھا۔ حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ    اپنے مکانِ عالی شان میں تشریف لے گئے اور میں مدرسے میں چلا گیا۔

میں حیران تھا کہ یہ کیا واقعہ ہے؟ وہ شہر کونسا تھا؟ میّت کس کی تھی؟ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ