Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

اَوْلیائے کرام کے کانوں کی شان

اللہ پاک فرماتا ہے : كُنْتُ سَمْعَهُ الَّذِي يَسْمَعُ بِهِ میں اُس کے کان بن جاتا ہوں ، جس سے وہ سنتا ہے۔

یعنی بظاہِر دیکھنے میں اُس کے کان  ایسے ہی ہوتے ہیں ، جیسے ہمارے ہیں مگر فرق یہ ہے کہ کان وَلِی کے ہوتے ہیں ، اُن میں خُدائی  ( یعنی اللہ پاک کی دِی ہوئی خاص )  طاقت رکھ دی جاتی ہے ، وہ ہماری طرح ہوا کی لہروں کے ذریعے نہیں خُدائی ( یعنی اللہ پاک کی دِی ہوئی خاص )   طاقت سے سُنتا ہے۔

غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے مبارک کانوں کی کرامت

تَفْرِیحُ الخَاطِر میں ہے : حُضُورِ غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ  کے زمانۂ مبارک میں ایک عورت آپ کی مرید تھی ، ایک مرتبہ وہ عورت اپنی کِسی ضرورت کے تحت پہاڑ کی غار کی طرف گئی ، وہاں ایک فاسِق شخص نے اُس عورت کو پکڑ لیا ، اس وقت اُس نیک عورت نے پُکار کر کہا : اَلْغِیَاثُ یَا غَوْثَ اَعْظَم! اَلْغِیَاثُ یَا غَوْثَ الثَّقَلَیْن !اَلْغِیَاثُ   یَا شَیخ مُحْیَّ الدِین ! اَلْغِیَاثُ یَا سَیَّدِیْ عبدَ القادِر یعنی اے غوثِ اَعْظَم!میری مدد فرمائیے!اےانسانوں اور جنوں کی مدد فرمانے والے! میری مدد فرمائیے!اے شیخ مُحْیُّ الدین میری مدد فرمایئے!اے میرے سردار عبدُ القادِر! میری مدد فرمایئے۔

حُضُورِ غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ اُس وَقْت اپنے مدرسہ میں وُضُو فرما رہے تھے ، آپ نے اتنی دُور بیٹھے ہوئے اس عورت کی فریاد سُن بھی لی اور اس کی مدد یُوں فرمائی کہ اپنا جوتا غار کی طرف پھینک دیا ، اللہ پاک کی قُدْرت کہ آپ کا مبارک جُوتا غار میں پہنچا ، اس فاسِق