Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak
* میں کَرَخ کے جنگلوں میں برسوں رہا ہوں * دَرَخت کے پتّوں اور بُوٹیوں پر میرا گزارہ ہوتا * مجھے پہننے کے لئے ہر سال ایک شخص اُون کا ایک جُبّہ لا کر دیتا تھا جس کو میں پہنا کرتاتھا * میں نے دنیا کی محبّت سے نَجات حاصل کرنے کے لئے ہزار جَتَن کئے * میں گمنام رہا * میری خاموشی کے سَبَب لوگ مجھے گُونگا ، نادان اور دیوانہ کہتے تھے * میں کانٹوں پر ننگے پاؤں چلتا تھا * خوفناک غاروں اور بھیانک وادیوں میں بے جھجک داخِل ہو جاتا * دنیا بن سنور کر میرے سامنے ظاہر ہوتی مگر اَلْحَمْدُ للّٰہ! میں اُس کی طرف تَوَجُّہ نہ کرتا * میرا نفس کبھی میرے آگے عاجزی کرتا کہ آپ کی جو مرضی ہو گی وُہی کروں گا اور کبھی مجھ سے لڑتا * اللہ پاک مجھے اس نفس پر فتح نصیب کرتا * میں مُدَّتوں مدائن کے بِیابانوں میں رہا اور اپنے نفس کو مُجاہَدات میں لگاتا رہا * ایک سال تک گِری پڑی چیزیں کھاتا اور بالکل پانی نہ پیتا ، پھر ایک سال صِرف پانی پر گزارا کرتا اور کوئی غذا نہ کھاتا * مجھ پر سخت آزمائشیں آتیں * ایک بار سخت سردی کی رات میرا یوں امتحان لیا گیا کہ بار بار آنکھ لگ جاتی اور مجھ پر غُسل فرض ہو جاتا ، میں فوراً نہر پر آتا اور غسل کرتا اس طرح میں نے اُس ایک رات میں 40 بار غُسل کیا۔ ( [1] )
تُو قُوَّت دے میں تنہا ، کام بسیار بدن کمزور ، دِل کاہِل ہے یا غوث! ( [2] )
وضاحت : یعنی اے غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ !میرا بدن کمزور اور دِل سُست ہے آپ مجھے بھی طاقت و قوت عطا فرمایئے ۔