Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

وَلِی سے دُشمنی ، اللہ پاک سے جنگ ہے

اللہ پاک نے حدیثِ قدسی میں فرمایا : مَنْ عَادَی لِیْ وَلِیًّا آذَنْتُہٗ بِالْحَرْبِ جو میرے کسی وَلِی سے دُشمنی رکھے ، میں اسے اِعْلانِ جنگ دیتا ہوں۔

یہ ہے اللہ پاک کی بارگاہ میں اَوْلیائے کرام کا مَقام و مرتبہ ، اَوْلیائے کرام کی عزّت کہ جس بندے کے دِل میں اَوْلیائے کرام کی ذَرَّہ برابر بھی دُشمنی ہو ، وہ بندہ کبھی اللہ پاک کا پسندیدہ بندہ نہیں بن سکتا ، ایسا ہر گز نہیں ہو سکتا کہ بندے کے دِل میں اَوْلیائے کرام کی دُشمنی بھی ہو اور وہ اس دُشمنی کے ساتھ ساتھ اللہ پاک کو راضِی کرنے میں کامیاب بھی ہو جائے ، کیوں؟ اس لئے کہ جس دِل میں اَوْلیا کی دُشمنی ہو ، اللہ پاک اس سے اِعْلانِ جنگ فرماتا ہے۔

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک بات ضرور خیال میں رہے! انسان کامقابلہ اگر انسان کے ساتھ ہو ، تب بھی جیتنے کا صِرْف احتمال ہوتا ہے اور اگر آدمی اپنے خالِق ، اپنے مالِک ، اپنے رازِق کے ساتھ ہی جنگ چھیڑ لے ، اس میں تو جیتنے کا سُوال ہی پیدا نہیں ہوتا ، شکست ، ذِلّت ، رُسوائی اور دُنیا و آخرت کی تباہی یقینی ہے۔ نمرود نے اللہ پاک کے ساتھ جنگ کرنی چاہی تھی ، اس بدبخت نے ہزاروں کی فوج جمع کی ، اسلحہ اُٹھایا ، تیر ، تلواریں ، جو کچھ تیاری وہ کر سکتا تھا ، وہ تیاری کی ، میدان میں نکل آیا ۔

اس بد اَنْجَام نے اللہ پاک کے ساتھ تو کیا جنگ کرنی تھی ، اللہ پاک نے اپنی مخلوق میں سے ایک چھوٹی سی مخلوق مچھروں کو بھیجا ، اتنے مچھر آئے کہ انہوں نے سورج کو ڈھانپ دیا ، دِن کے وقت اندھیرا ہو گیا ، اِن مچھروں نے نمرود کی فوج کو کاٹنا شروع کیا اور پُوری فوج کے گوشت ، پوست سب کھا گئے ، ساری  کی ساری فوج ہڈیوں کا ڈھانچہ بن کر گِر