Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

نے فِرشتوں کو مدد کے لئے بھیجا۔ اللہ پاک فرماتا ہے :

اِذْ یُوْحِیْ رَبُّكَ اِلَى الْمَلٰٓىٕكَةِ اَنِّیْ مَعَكُمْ فَثَبِّتُوا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْاؕ- ( پارہ : 9 ، سورۂ انفال : 12 )

ترجَمہ کنز الایمان : جب اے محبوب تمہارا رَبّ فرشتوں کو وحی بھیجتا تھا کہ میں تمہارے ساتھ ہوں تم مسلمانوں کو ثابت رکھو۔

 یہاں دیکھئے!فرشتے بھی غیرُ اللہہیں ،  اللہ پاک نے خُود فرشتوں کو فرمایا : اے فرشتو! ایمان والوں کو ثابِت قدم رکھو! میں تمہارے ساتھ ہوں۔

غور فرمائیے! اللہ پاک نے فرشتوں کو بھیجا ، اللہ پاک چاہتا تو فرشتوں کے بغیر ہی مدد فرماتا ، اللہ پاک چاہتا تو کافِر اپنے گھروں ہی میں اوندھے ہو جاتے ، میدانِ بدر میں آ ہی نہ سکتے مگر اللہ پاک نے فرشتوں کو بھیجا ، کیوں؟ اس لئے کہ وہ اللہ ہے ، وہ رَبّ ہے ، وہ قُدْرتوں والا ہے ، وہ جو چاہتا ہے کرتا ہے ، کوئی اس سے پوچھنے کی ہِمَّت نہیں کر سکتا۔

پھر غور فرمائیے!غزوۂ بدر میں مدد کرنے کون آیا؟فرشتے آئے لیکن اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ  لَقَدْ  نَصَرَكُمُ  اللّٰهُ  بِبَدْرٍ    ( پارہ : 4 ، سورۂ آلِ عمران : 123 )

ترجَمہ کنز الایمان : اور بے شک اللہ نے بدر میں تمہاری مدد کی۔

 مدد کرنے آئے کون؟ فرشتے۔اللہ پاک کیا فرماتا ہے؟اللہ نے مدد کی۔معلوم ہوا؛ اللہ پاک کے مُقَرّب بندے ، اللہ پاک کی عطا سے ، اللہ پاک کی دِی ہوئی طاقت سے مدد کریں تو یہ مدد غیرُ اللہ کی مدد نہیں بلکہ یہ اللہ پاک ہی کی مدد ہے جو وہ اپنے بندوں کے ذریعے سے کرواتا ہے۔

بندوں سے مدد کی ترغیب

حدیثِ پاک میں بندوں سے مدد مانگنے کی باقاعِدہ ترغیب موجود ہے ، چنانچہ حضرت اَبان بن صالِح  رَضِیَ اللہ عنہ  سے روایت ہے ، مُشْکِل کُشا نبی ، حاجَت رَوا نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم