Book Name:Hadees e Qudsi Aur Shan e Ghous e Pak

نمازِ غوثیہ کہتے ہیں۔بہت مُجَرَّب ہے  ( یعنی اِس طرح نماز پڑھنے کاکئی ایک کوتجربہ ہواہے اور اس کا فیضان ملا ہے ) ، جب بھی کوئی حاجَت ہو ، کوئی مشکل آ جائے ، پریشانی ہو ، بیماری ، قرض داری ہو ، یہ نَماز پڑھیئے!بہتر ہے کہ مغرب کی نماز کے بعد پڑھیئے!حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے وسیلے سے دُعا کیجئے!اِنْ شَآءَ اللہ الْکَرِیْم!مُراد پُوری ہو گی۔یہ بھی سمجھ لیجئےکہ پاکستان سے بغداد شریف کی سَمت کیا ہے؟پاکستان اور ہندوستان سے بغداد شریف کی سَمت مغرِب وشمال یعنی  West and North کے تقریباً درمیان میں ہے۔

کہا   جس   نے   یَا   غَوث   اَغِثْنِیْ   تو   دَم   میں                                ہر آئی مصیبت ٹلی غوثِ اعظم ( [1] )

وضاحت : جس نے بھی دِل سے کہا : اے غوثِ پاک! میری مدد کیجئے! تو غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے صدقے میں لمحہ بھر میں وہ مصیبت ٹل گئی۔ 

  اللہ پاک کے سِوا کسی سے مدد مانگنا کیسا؟

ہو سکتا ہے کسی کے ذِہن میں یہ وَسْوَسَہ آئے کہ اللہ پاک کے سِوا کسی سے مدد مانگنی ہی نہیں چاہئے کیونکہ جب اللہ پاک مدد کرنے پر قادِر ہے تو پھر غوثِ پاک یا کسی اور بزرگ سے کیوں مدد مانگیں؟ جواباً عرض ہے کہ یہ شیطان کا خطرناک تَرِیْن وار ہے اور اس طرح شیطان نہ جانے کتنے لوگوں کو گمراہ کر دیتا ہے۔ حالانکہ اللہ پاک نے کسی غیر سے مدد مانگنے سے منع ہی نہیں فرمایا بلکہ قرآنِ کریم میں جگہ جگہ اللہ پاک نے دوسروں سے مدد مانگنے کی اجازت دی ہے۔  ویسے بھی غوثِ پاک یا کسی اور بزرگ کا مدد فرمانا غیر اللہ کی مدد ہے ہی نہیں ، یہ اللہ پاک ہی کی مدد ہے ، غوثِ پاک بھی مدد فرماتے ہیں تو اپنی طاقت سے نہیں بلکہ اللہ پاک کی عطا سے مدد فرماتے ہیں۔ دیکھئے! غزوۂ بدر کے موقع پر اللہ پاک


 

 



[1]... سامانِ بخشش ، صفحہ : 119۔