Book Name:Ghous e Pak Ki Nasihatain

میڈیا پر دکھا رہے ہوتے ہیں کہ جیسے ان سب نے اُس غریب کی مدد کی ہے ، غور کیجئے! ایسے موقع پر اس غریب پر کیا گزرتی ہو گی...؟

گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی ثُریا سے زمین پر آسماں نے ہم کو دے مارا

جب ہمارا یہ حال ہے ، ہم اپنے بزرگوں کی سیرت سے بالکل مخالف سمت پر چل رہے ہیں ، اُن کے بتائے ہوئے طریقوں سے بہت دُور ہیں تو ہمارے معاشرے کا حال بھی دیکھ لیجئے! آج لوگ سکون کی تلاش میں مارے مارے پھرتے ہیں ، معاشرے میں بےچینی بڑھتی ہی جا رہی ہے ، ایک عجیب کشمکش ہے ، تنگ دستی ہے ، گھروں کے سکون برباد ہیں ، پریشانیاں ، لڑائی جھگڑے ، مارا ماری ، بےروزگاری ، قتل و غارت گری ، اغوا ، بےحیائی کیا کچھ ہمارے معاشرے میں نہیں ہو رہا ، کتنی پریشانیاں ہیں ، جن میں آج ہم گِھرے ہوئے ہیں ، ایک خوش باش انسان کو اپنے پاس بٹھا کر ذرا حال پوچھ لیجئے! اندر سے ٹوٹا ہوا ، غموں سے ، دُکھ درد سے بھرا ہوا ملے گا...!  پُوری دُنیا پر نگاہ ڈال لیجئے! مسلمان پِس رہے ہیں ، مسلمانوں پر ظُلْم ہو رہے ہیں ، دوسری قومیں مسلمانوں کو دبا رہی ہیں؟ آخر ایسا کیوں ہے؟

گنوا دی ہم نے جو اسلاف سے میراث پائی تھی ثُریا سے زمین پر آسماں نے ہم کو دے مارا

 اے عاشقانِ رسول ! ہمیں سمجھنا ہو گا ، ہمیں خُود کو بدلنا ہو گا...!

دوڑ پیچھے کی طرف اے گردشِ ایام تُو

یقین مانیے! ہمیں واپَس پلٹنا ہی پڑے گا ، اپنے اسلاف کے پاکیزہ کردار سے راہنمائی لینی ہی ہو گی ، اپنے بزرگوں کے طرزِ زِندگی سے روشنی لے کر مُعَاشرے سے اندھیرے دُور کرنے ہی ہوں گے ، اسی میں ہماری بھلائی ہے ، اگر ہم نے اپنے بزرگوں کی سیرت سے