Book Name:Ghous e Pak Ki Nasihatain
کیا اور ایک لاکھ سے زیادہ گنہگاروں نے توبہ کی۔ ( [1] )
بیاں سُن کے توبہ گنہگار کر لیں زباں میں وہ دیدو اَثَر غوثِ اعظم!
( 2 ) : اللہ پاک کا پیارا بنانے والا عَمَل
11 جمادی الآخر ، 545 ہجری کو حُضُور غوثِ اعظم رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنےمدرسے میں بیان فرمایا ، اس دوران آپ نے فرمایا : اے مال دارو! اگردُنیا و آخرت کی بھلائی چاہتے ہو تو اپنے مال کے ذریعے غریبوں سے ہمدردی کرو ! پھر غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے ایک حدیثِ پاک بیان فرمائی : ( [2] ) اللہ پاک کے آخری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلّی اللہ عَلَیْہِ وَآلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا : لوگ اللہ پاک کے عِیَال ہیں ، اللہ پاک کا زیادہ پیارا وہ ہے جو اللہ پاک کے عیال کو زیادہ فائدہ پہنچانے والا ہو۔ ( [3] )
غوث پاک کے مبارک بیان کی وضاحت
عِیَال؛ عَوْل سے بنا ہے ، اس کا معنی ہے محتاجی۔ وہ لوگ جن کا نفقہ ، خرچ وغیرہ آدمی پر لازِم ہوتا ہے ، مثلاً زوجہ ، اولاد وغیرہ ، وہ آدمی کے عیال کہلاتے ہیں۔ حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنے بیان میں جو حدیثِ پاک ذِکْر فرمائی ، اس میں تمام انسانوں کو اللہ پاک کا عیال کہا گیا ہے ، مطلب یہ ہے کہ تمام انسان اللہ پاک کے بندے ، اُس کے محتاج ہیں ، اللہ پاک نے سب کا رِزْق اپنے ذمۂ کرم پر لیا ہے ، اللہ پاک سب کو رِزْق دیتا ، سب کو پالتا ہے۔ اور اللہ پاک کا زیادہ پیارا ، زیادہ محبوب وہ ہے جو اللہ پاک کے عیال ( یعنی بندوں ) کو