Book Name:Ghous e Pak Ki Nasihatain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

درس و بیان کے متعلق غوثِ پاک کا معمول

 * حُضُور غوثِ پاک ، شیخ عبد القادِر جیلانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ ہفتے میں 3 دِن بیان فرمایا کرتے تھے * ابراہیم بن سعد رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ عُلَما والا لباس پہنتے اور اُونچی جگہ  ( مثلاً منبر وغیرہ پر )  بیٹھ کر بیان فرماتے * حضور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : ابتدا میں میرے پاس 2 یا 3  آدمی بیٹھا کرتے تھے ، پھر آہستہ آہستہ لوگوں کا ہجوم ہونے لگا ، لوگ دُور دراز سے گھوڑوں ، خچروں اور اُونٹوں وغیرہ پر سُوار ہو کر بیان سننے کے لئے آتے ، اُس وقت تقریباً 70 ہزار کااجتماع ہوتا تھا  ( بعد میں اس اجتماع کی تعداد مزید بڑھ گئی تھی ) ۔  ( [1] )  

 * غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے شہزادے حضرت عبد الوہاب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی محفل میں بڑے بڑے عُلما اور مَشَائِخ حاضِر ہوتے تھے * ان میں 400 بڑے بڑے علما تو وہ تھے جو باقاعِدہ کاغذ ، قلم لے کر آپ کے فرامین و اِرشادات لکھا کرتے تھے ( [2] )  * شیخ عمر کیمانی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : کبھی ایسا نہ ہوا کہ آپ نے بیان فرمایا ہو اور محفل میں سے کسی نے توبہ نہ کی ہو۔ آپ کا بیان سُن کر لازمی کوئی نہ کوئی شخص توبہ کرتا غیر مسلم کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو جاتے تھے ( [3] )   * غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ خود فرماتے ہیں : میرے ہاتھ پر 5 ہزار سے زیادہ غیر مسلموں نے اسلام قبول


 

 



[1]...بهجة الاسرار ، صفحہ : 177 ۔

[2]...بهجة الاسرار ،  صفحہ : 184 ۔

[3]...قلائد الجواہر ، صفحہ : 93 ۔