Book Name:Wah Kya Baat Hai Ghous e Azam Ki

موتیوں کی لڑی

مشائخِ  اَوْلِیا  میں سے کوئی بھی کرامات کےلحاظ سے آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا ہم  پَلّہ نہیں ، یہاں تک کہ بعض مشائخ  نے فرمایاکہحضورغوث  پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی کرامات کا حال تو موتیوں کی لڑی جیسا ہے کہ جب ٹُوٹتی ہے تو ایک کےبعدایک موتی  گِرتےچلےجاتےہیں ، غوثِ  پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی کرامات اَعْدادو شُمار سے باہَر ہیں۔  ( [1] ) حضورغوثِ  پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ذاتِ بابرکت تو کرامات و کمالات کا مجموعہ ہے ہی ، صرف آپ کے مُبارک نام کی یہ برکت ہے کہ جہاں پُکارا جائے ، مُوْذِی جانوروں سے  چُھٹکارا مل جاتا ہے۔

اے عاشقانِ غوثِ اعظم ! ذرا سوچئےکہ جب حضورغوث ِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےنام کی  یہ برکت و عظمت اور کرامت ہےکہ درندے آپ کا نام سُن کر  حملہ نہیں  کرتے ، مُوذی جانور تکلیف نہیں  پہنچاتےتوآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کی ذات  کیسی باکرامت  اور بلندمرتبہ ہوگی۔  کرامت کسے کہتے ہیں ، آئیے ! کرامت کی  تعریف سنتےہیں : چنانچہ  

کرامت کی تعریف اور اس کا حکم

دعوتِ اسلامی کےمکتبۃ ُالمدینہ کی کتاب کراماتِ صحابہصفحہ : 36 پر ہے کہ مومنِ مُتّقی سے اگر کوئی ایسی نادرُالوجود اور تَعَجُّب خیز چیز صادِر وظاہِر ہوجائے جو عام طور پر عادتاً نہیں ہواکرتی تو اس کو کرامت کہتےہیں۔  اسی قسم کی چیزیں اگر انبیاء عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  سے اعلانِ نبوّت کرنے سے پہلے ظاہِر ہوں تو اِرْہاصاور اعلانِ نبوّت کےبعد ہوں تو معجزہ کہلاتی ہیں اوراگر عام مومنین سےاس قسم کی چیزوں کا ظُہُور ہوتو اُس کو معونت کہتے ہیں


 

 



[1]...اشعۃ اللمعات ، کتاب الفتن ، باب الکرامات ، جلد : 4 ، صفحہ : 610مفہوماً۔