Book Name:Wah Kya Baat Hai Ghous e Azam Ki

مجھےمعلوم ہے۔ حتی کہ حضور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے  اُسی آیت  کی گیارہویں تفسیر بیان فرمائی۔  اس بار بھی میرےپوچھنے پر علامہ ابنِ جوزی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کا جواب وہی تھا کہ ہاں !  مجھے یہ تفسیر معلوم ہے۔  گیارہویں کے بعد حُضُورغوثِ پاک رَحمۃُ اللہ علیہ   نے اُسی آیتِ مُبارَکہ کی بارہویں تفسیر بیان فرمائی۔  میں نے علامہ ابنِ جوزی رَحمۃُ اللہ علیہ سے پوچھا : کیا آپ کو یہ تفسیر بھی معلوم ہے؟ تو وہ نفی (  انکار )  میں سرہِلاتےہوئے کہنے لگے : نہیں !  یہ تفسیر میرے علم میں نہیں ہے۔ پھر غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ علیہ  نے اُسی آیت کی 13ویں تفسیر بیان فرمائی ، پھر 14ویں بیان فرمائی ، پھر 15ویں ، 16ویں ، پھر اس کے بعد20 تفسیریں ، پھر25 ، یہاں تک کہ تفسیروں کی تعداد 30 تک پہنچ گئی۔  اورگیارہویں تفسیر کے بعد اب ہر تفسیر پر علامہ ابنِ جوزی رَحمۃُ اللہ علیہ  کا جواب یہی ہوتا کہ میں اس تفسیر سے واقف نہیں ہوں۔   یہ تفسیر میرے علم میں نہیں ہے۔ 30 تفسیریں بیان فرمانے کے بعد حضورغوثِ پاک رَحمۃُ اللہ علیہ نے اس آیت کی مزید تفسیریں بیان فرمانا شروع کیں ، یہاں تک کہ اُسی ایک مجلس میں غوثِ پاک رَحمۃُ اللہ علیہ نے اُس ایک آیتِ کریمہ کی 40تفسیریں بیان فرمائیں۔  اور ہر تفسیر کےساتھ اس کے مُفسِّر کانام بھی بیان فرماتےرہے۔  جبکہ علامہ ابنِ جوزی رَحمۃُ اللہ علیہ  گیارہویں تفسیر کےبعد ہر تفسیر پر یہی جواب دیتے رہےکہ یہ تفسیرمیرے علم میں نہیں ہے۔  ( [1] )

مَظْہرِ عظمتِ غفّار ہیں غوثِ اعظم       مُظْہِرِ رِفْعَتِ جبّار ہیں غوثِ اعظم

نائبِ احمدِ مُختار ہیں غوثِ اعظم          اور سب ولیوں کے سردار ہیں غوثِ اعظم

میرے مُرشِد مِری سرکار ہیں غوثِ اعظم میرے رہبر مرے غمخوار ہیں غوثِ اعظم


 

 



[1]... بہجۃ الاسرار ، ذکر علمہ ، صفحہ : 224بتغیر قلیل۔