Book Name:Wah Kya Baat Hai Ghous e Azam Ki

امیرِ اہلسنّت ، بانیِ دعوتِ اسلامی ، بارگاہِ مصطفیٰ میں فریادپیش کررہے ہیں :

مجھے  تم  ایسی دو  ہمّت  آقا               دُوں سب کو نیکی کی دعوت آقا

بنا دو مجھ کو بھی نیک خصلت             نبیِّ   رَحمت   شفیعِ   اُمّت ( [1] )

سخاوت و ایثار

پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارے غوث ِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ زہد وتقوی ، قناعت پسندی ، پرہیزگاری اور نیکی  کی دعوت  عام کرنے کےساتھ ساتھ غَرِیبوں ، تنگدَسْتوں  اور حاجت مندوں کی مدد کرنے  جیسے وَصْف میں بھی اپنی مثال آپ تھے ، غریبوں ، تنگدستوں اور حاجت مندوں کی خدمت کرنے کاجَذبہ بھی آپ رَحْمَۃُ  اللہ عَلَیْہ  کے پاکیزہ کِردار کاحِصَّہ تھا ، آپ کبھی کسی سائِل کا سُوَال رَدّ نہ فرماتے ، کبھی کسی حاجت مند کو خالی واپس نہ لوٹاتے ، بلکہ یوں فرماىا  تھے کہ مىں نےتمام اَعمال کى تَفْتِیْش کى ، اُن مىں کھانا کِھلانے سےاَفْضل کوئى عَمَل نہ پاىا۔  کاش !  مىرے ہاتھ مىں ہوتا کہ بُھوکوں کو کھانا کِھلاتا۔  ( [2] )  

شَیْخ عبدُ اللہ جبائی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بیان کرتےہیں کہ ایک مرتبہ حُضُورغو ثِ پاک رَحْمَۃُ  اللہ عَلَیْہ نے مجھ سے اِرشادفرمایا کہ میرے نزدیک بُھوکوں کوکھانا کھلانا اورلوگوں سے حُسنِ اخلاق  کے ساتھ پیش آنا کامِل اور زیادہ فضیلت والےاعمال ہیں۔ پھراِرشادفرمایا : میرے ہاتھ میں پیسہ نہیں ٹھہرتا ، اگر صُبح کو میرے پاس1 ہزاردِینار آئیں تو شام تک ان میں سےایک پیسہ بھی نہ بچےکہ غریبوں اور مُحتاجوں میں تقسیم کردوں اوربُھوکے لوگوں کوکھانا کھلادُوں۔  ( [3] )


 

 



[1]...حدائقِ بخشش ، صفحہ : 208۔

[2]...قلائد الجواہر ، صفحہ : 37۔

[3]...قلائد الجواہر ، صفحہ : 8خلاصۃً۔