Book Name:Wah Kya Baat Hai Ghous e Azam Ki
کرتےتھے ( [1] ) * ہمارےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ روزانہ1ہزاررَکْعَت نفل ادا فرماتے تھے ( [2] ) * ہمارےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کےدستِ کرامت پر 500 سے زائد غیر مسلموں نےاسلام قبول کیااور 1 لاکھ سےزیادہ ڈاکو ، چور ، فُسّاق و فُجّار ، فسادی اور بڑے بڑےگناہ کرنے والوں نے توبہ کی۔ ( [3] )
پیارے اسلامی بھائیو ! ہمارےغوثِ پاک رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بے شمار اوصاف کے پیکر ہونے کے ساتھ ساتھ عِبادت ورِیاضَت ، وِلایَت وکَرَامَت میں تواپنی مثال آپ تھے ہی ، مگر آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ زُہْد وتَقْوٰی اور قناعت پسندی میں بھی باکَمَال تھے ، دُنْیَوِی مال ودَوْلَت کے خَواہِش مَنْد بِالکل نہ تھے ، اگر کوئی مَالْدَار شخص ( Richman ) آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کومال و دَوْلَت پیش کرتاتو آپ قَبول نہ فرماتے ، بلکہ سامنے والے کو نیکی کی دعوت دیتے اور اصلاح کی کوشش فرماتے ، چنانچِہ
شَىْخ ابُوالْعَبَّاس خِضَر رَحمۃُ اللہ علیہ بَىان کرتےہىں کہ اىک رات ہم بَغداد مىں شَىخ عبدُ القادِرجیلانی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کے مَدْرَسےمىں تھے ، ایک خَلِیْفَہ آپ رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ کى خِدمَت مىں آىا اور سَلام کے بعد عَرض کى کہ مجھے کُچھ نَصِىحَت فرمائىےاور مال و دولت کى 10 تھىلىاں پىش کىں ، جِن کو خادِم اُٹھائے ہُوئے تھے ، آپ نےفرماىا : مجھے اِن تھىلىوں کى ضَرُوْرَت نہىں ، مگر خَلِیفَہ نے واپس لىنے سے اِنکار کِىا اورقبول کرنے کے لئے اِصْرَار کِىا ، پَس آپ نے