Book Name:Faizan e Rabi ul Akhir
نوافل کے ذریعے پورا کردو ) کی شرح میں فرماتے ہیں : یہاں کمی سے ادا میں کمی مراد نہیں بلکہ طریقۂ ادا میں کمی مراد ہے یعنی اگر کسی نے فرائض ناقِص طریقہ سے ادا کئے ہوں گے تو وہ کمی نوافل سے پوری کردی جائے گی۔ یہ مطلب نہیں کہ وہ بندہ فرض نماز نہ پڑھے نفل پڑھتا رہے اور وہاں نفل فرض بن جائیں۔ ( [1] )
اللہ پاک ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلّی اللہ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّمنےفرمایا : مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِي فَقَدْ اَحَبَّنِي وَمَنْ اَحَبَّنِي كَانَ مَعِي فِي الْجنَّة جس نے میری سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔ ( [2] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
فرمانِ آخِری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : 4 چیزیں نبیوں کی سُنّت میں داخل ہیں : ( 1 ) : نکاح ( 2 ) : مسواک ( 3 ) : حیااور ( 4 ) : خوشبو لگانا۔ ( [3] )