Book Name:Aaqa Ki Dunyia Say Be Raghbati

مَیں غریب بےسہارا ، کہاں اور ہے گزارا مجھے آپ ہی نبھانا مدنی مدینے والے ! ( [1] )

زُہد مزاجِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہے

پیارے اسلامی بھائیو ! دُنیا اور دُنیوی مال و دولت کی کثرت یقیناً نقصان دہ ہے مگر یاد رکھئے ! یہ ہر ایک کو نقصان نہیں پہنچاتی۔ علمائے کرام نے لکھا ہے ؛ وہ بلند رُتبہ اولیائے کرام جن کے دِل میں اللہ پاک کی محبّت رَچْ بَس چکی ہو ، جن کے دِلوں میں اللہ پاک کی یاد ، اُس کی محبّت کے سِوا کچھ باقی ہی نہ ہو ، اُن پاکیزہ دِل اَوْلیائے کرام کو دُنیا کی کثرت کچھ نقصان نہیں پہنچاتی۔  ( [2] )    

اللہ اکبر ! یہ پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کے اُمَّتی ہیں ، جب دُنیا انہیں نقصان نہیں پہنچا سکتی تو سرورِ  عالَم ، نورِ مُجَسَّمْ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو کیا نقصان پہنچائے گی ؟  اَرے جن کا قَرِیْن ( یعنی ساتھ کا شیطان )  بھی کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گیا تھا ، ان کو دُنیا کا مال کیا نقصان پہنچائے گا... ؟   مگر زُہْد مزاجِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ہے ، آپ کو باقاعدہ پیشکش کی گئی ؛ اے محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ! دُنیوی خزانے بھی قبول کیجئے ! آپ کے اُخْروِی انعامات میں بھی بالکل کمی نہیں کی جائے گی۔  مگر قربان جائیے ! ہمارے آقا ومولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی دُنیا سے کمال بےرغبتی کا یہ عالَم ہے کہ آپ نے اس کے باوُجُود بھی دُنیا کو قبول نہ فرمایا بلکہ یہی عَرْض کیا : مولا ! یہ سب کچھ میرے لئے آخرت ہی میں جمع فرما دے۔

مجھے مال جمع کرنے کا  حکم نہیں دیا گیا

آہ ! ایک ہم کمزور دِل ہیں ، ہماری آمدن کم ہو جائے تو شکوے کرنے لگتے ہیں ، آمدن


 

 



[1]...وسائل بخشش ، صفحہ : 426۔

[2]...سبع سنابل مترجم ، صفحہ : 191خلاصۃً۔