Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain

اظہار کرتے ہیں * کبھی سسرال والوں کے ساتھ تو کبھی اپنے دیگر رشتے داروں کے ساتھ قطعِ تعلقی کرلیتے ہیں * الغَرَض بدقسمتی سے نہ ہم ظاہر میں سُنّتِ مُصْطَفٰے کے پابند ہیں نہ کردار میں اخلاقِ مُصْطَفٰے کے پیکر ، ہمیں چاہئے کہ ہم اپنی زندگی حضور نبیِ کریم ، رؤفٌ رَّحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سیرتِ طیبہ کے مطابق گزاریں ، جیسا کہ ہمارے رَبِّ کریم نےاپنے محبوب  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی پیروی کرنے کاحکم اِرشاد فرمایا :

لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰهِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ   ( پارہ21 : سورۃالاحزاب : 21 )

ترجمۂ کنز الایمان : بےشک تمہیں رسول اللہ کی پیروی بہتر ہے۔

مُفتی احمدیار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ اس آیتِ مُبارکہ کے تحت فرماتے ہیں : معلوم ہوا کہ کامیاب زندگی وہی ہے جو اُن کے نقشِ قدم پر ہو ، اگر ہمارا جینا ، مرنا ، سونا ، جاگنا ، حضور  ( صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ )  کے نقشِ قدم پر ہوجائے تو یہ سارے کام عبادت بن جائیں۔ ( [1] )

جو اپنے دل کے گُلدستے میں سُنت کو سجاتے ہیں      وہ بے شک رَحمتیں دونوں جہاں کی حق سے پاتے ہیں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

سنتوں پر عمل کرنے کی بَرکات                    

پیارے اسلامی بھائیو ! یہ حقیقت ہے کہ جو لوگ اٹھنےبیٹھنے ، چلنے پھرنے ، سونے جاگنے ، کھانے پینے اور گفتگو کرنے میں پیارے پیارے آقا ، مدینے والے مُصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی سُنَّتوں کو اپناتے ہیں تو ربِّ کریم کی رحمتیں ان پر چَھما چَھم برستی ہیں ، کیونکہ * سُنَّتوں پر عمل کرنےوالوں کو ربِّ کریم کی رضا نصیب ہوتی ہے * سُنَّتوں پرعمل کرنے والوں کا شمار ربِّ کریم کے پسندیدہ بندوں میں ہوتاہے * سُنَّتوں  پرعمل کرنے والوں کو خوفِ خُدا نصیب ہوتا ہے * سُنَّتوں پر عمل


 

 



[1]...نور العرفان ، پارہ : 21 ، الاحزاب ، تحت الآیۃ : 21۔