Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain
فرمانِ آخِری نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم : تم میں سے کوئی سائے میں ہو اور اس پر سے سایہ رخصت ہو جائے اور وہ کچھ دھوپ کچھ چھاؤں میں رہ جائے تو اسے چاہئےکہ وہاں سےاٹھ جائے ( [1] )
پیارے اسلامی بھائیو ! جہاں کچھ دھوپ اور کچھ چھاؤں ہووہاں نہ بیٹھیں * سُرین زمین پر رکھیں اور دونوں گھٹنوں کو کھڑاکر کےدونوں ہاتھوں سےگھیرلیں اورایک ہاتھ سے دوسرے کو پکڑ لیں ، اس طرح بیٹھناسنّت ہے ( لیکن اس دوران گھٹنوں پر کوئی چادروغیرہ اوڑھ لینابہتر ہے۔ ) ( [2] ) * چار زانو ( پالتی مارکر ) بیٹھنابھی ہم گناہ گاروں کی شفاعت فرمانے والے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم سےثابت ہے * قبلہ رخ ہوکربیٹھیں ( [3] ) * جب کوئی عالم باعمل یا متقی شخص یا سَیِّدصاحب یا والدین آئیں تو تعظیماً کھڑے ہوجانا ثواب ہے * مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ لکھتےہیں : بزرگوں کی آمدپریہ دونوں کام یعنی تعظیمی قیام اور اِستقبال ( خوش آمدید کہنا ) جائز بلکہ سنتِ صحابہ ہے۔ ( [4] )
مختلف سنتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی بہارِشریعت جلد : 3حصہ16اور شیخ طریقت ، امیر اہلِ سنت حضرتِ علامہ مولاناابو بلال محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کا 91 صفحات کا رسالہ550 سنتیں اور آداب خرید فرمایئے اور پڑھیئے۔ سنتیں سیکھنے کا ایک ذریعہ دعوتِ