Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain
ہمیں بھی چاہئے کہ فضول گوئی سے ہر دم بچتے رہیں ۔آئیے ! فضول گفتگو سے بچنے کے فضائل پر2فرامین ِ مصطفٰےسنتے ہیں : چنانچہ
فرامینِ مصطفٰے صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
( 1 ) : نبی پاک صاحبِ لولاک صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نےاِرشادفرمایاجو اللہ پاک اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے ، اسے چاہئے کہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے ( [1] ) ( 2 ) : نبی اکرم ، نورِ مجسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشادفرمایا : بندہ اس وقت تک ایمان کی حقیقت نہیں پاسکتا ، جب تک اپنی زَبان کو ( فُضول باتوں سے ) روکے نہ رکھے۔ ( [2] )
اللہ پاک ہمیں عَمَل کی توفیق عطا فرمائے۔ اٰمِین بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖنَ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم
صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب ! صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو ! بیان کو اِختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سَعَادت حاصِل کرتا ہوں۔ ایک روز تاجدارِ رسالت ، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللّٰہ عَلَیْہِ واٰلہٖ وسَلَّمنے 3 مرتبہ فرمایا : میرے نائِب پر اللہ پاک کی رَحمت ہو۔ عَرْض کیا گیا : حُضُور ! آپ کے نائِب کون ہیں؟ فرمایا : میری سُنّت سے مَحبَّت کرنے اور دوسروں کو سکھانے والے۔ ( [3] )
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا ! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا