Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain
پیارے اسلامی بھائیو ! اس حکایت سے ہمیں یہ درس مل رہا ہے کہ ہم بھی مکے مدینے کےسرکار ، شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی اداؤں بالخصوص سُنّتوں کو اپنانے کی کوشش کیاکریں ، چلنے پھرنے میں کن کن چیزوں کا خیال رکھنا چاہیے؟ آئیے ! امیر اہلسنّت دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ کے رسالہ 163 مدنی پھول سے چلنے کی چند سُنّتیں و آداب سنتے ہیں : پارہ15سورۂ بنی اسرائیل کی آیت نمبر37 میں اِرشادِ ربُّ العِباد ہے :
وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)
( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 37 )
ترجمۂ کنزالعرفان : اور زمین میں اتراتے ہوئے نہ چل بیشک توہر گز نہ زمین کو پھاڑ دے گا اور نہ ہرگز بلندی میں پہاڑوں کو پہنچ جائے گا۔
* فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے : ایک شَخْص2چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا ، تو اللہ پاک نے اسے زمین میں دھنسادیا ، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا ( [1] ) * راہ چلتے وقت بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا سنّت نہیں ، نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے پر چلئے * چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ اِحتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو * راستے میں 2عورَتیں کھڑی ہوں یا جارہی ہوں تو ان کے بیچ میں سے نہ گزرئیے کہ حدیثِ پاک میں اس کی مُمانَعَت آئی ہے۔ ( [2] )
سرورِ کائنات صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بلند آواز سے چھینکنے کو نا پسند فرماتے تھے۔ جب چھینک آتی تو منہ مبارَک کو کپڑے یا ہاتھ مبارک سے ڈھانپ لیتے۔ ( [3] )