Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain

اسی سنّت پر عمل کی نیت سے ایسا کرتا ہوں۔)  ( [1] )  

یہ پیاری ادائیں یہ نیچی نگاہیں            فِدا جانِ عالَم ہو اے جانِ عالَم ( [2] )

رَفتارمبارَک

پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفیٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  چلتے تو پاؤں جما کر چلتے  گویا  آپ بلندی سے نیچے اُترتے معلوم ہوتے۔ ( [3] ) ایک روایت میں ہے کہ جب آقا کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے تھے تو پوری قُوّت سے چلتے تھے اور کاہل کی طرح نہیں چلتے تھے۔ ( [4] )

پیارے اسلامی بھائیو ! بسا اوقات سرکارِ دوعالم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے ہوئے کسی ادا کو اپناتے اور صحابۂ کرام علیہمُ الرِّضوان اسے دیکھ لیتے تو ان کا حال یہ ہو جاتا کہ اس ادا کو بار بار کرتے ، آئیے اسی بارے میں چند واقعات سنتے ہیں :

چنانچہ مکتبۃ المدینہ کی کتاب عمامہ کے فضائل صفحہ 31 پر ہے : حضرت عبد اللہ بن عمر  رَضِیَ اللہ عَنْہما مکہ مکرمہ جاتے ہوئے ایک جھڑبیریا کی شاخوں میں اپنا عمامہ شریف اُلجھا کر کچھ آگے بڑھ جاتے پھر واپس ہوتے اور عمامہ شریف چھڑا کر آگے بڑھتے ۔لوگو ں نے پوچھا یہ کیا؟ اِرشاد فرمایا کہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم   کا عمامہ شریف اس بیرمیں اُلجھ گیا تھا اور حضور عَلَیْہِ السَّلَام آگے بڑھ گئے تھے اور واپس ہو کر اپنا عمامہ شریف چھڑایا تھا۔ ( [5] )  


 

 



[1]...مسند امام احمد ، مسند الانصار ، حدیث ابی الدرداء ، جلد : 8 ، صفحہ : 171 ، حدیث : 21791۔

[2]...ذوق نعت ، صفحہ : 172۔

[3]...وسائل الوصول الی شمائل الرسول ، صفحہ : 60۔

[4]...سبل الہدیٰ والرشاد ، باب : ثالث فی مشیہ ، جلد : 7 ، صفحہ : 159۔

[5]...نورُ الایمان بزیارۃ آثار حبیب الرحمن ، صفحہ : 15۔