Book Name:Pyare Aaqa Ki Pyari Adaain

بڑے شوق سے کدو شریف تناول فرمایا کرتے تھے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

تبسُّم کی عادت پہ لاکھوں سلام

پیارے اسلامی بھائیو ! بات کرتے ہوئے ضرورتاً مسکرانا یہ بھی ہمارے آقا مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی پیاری پیاری سُنّت اوربہت ہی پیاری ادا ہے۔

 ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  نے کبھی قہقہہ نہیں لگایا بلکہ مسکرایا کرتے تھے۔ ( [1] ) چنانچہ اُمُّ المؤمنین حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہ عَنْھَا فرماتی ہیں : میں نے رسولُ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو کبھی اِس طرح ہنستے نہیں دیکھا کہ جس میں آپ کا حَلق دیکھ لیتی کیونکہ آپ صرف مُسکراتے تھے۔ ( [2] )

ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو صَحابَۂ کِرام علیہمُ الرِّضوان نے کئی مواقع پر مسکراتے دیکھا ، صحابَۂ کرام علیہمُ الرِّضوان  بھی رسولِ کریم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے مسکرانے کی ادا کو ادا کرتے ہوئے مسکرایا کرتے تھے۔ حضرت اُمِّ درداء رَضِیَ اللہ عَنْھَا فرماتی ہیں کہ حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہ عَنْہ جب بھی بات کرتے تو مسکراتے۔ آپ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہا فرماتی ہیں : میں نے حضرت ابو درداء رَضِیَ اللہ عَنْہ سے عرض کیا : آپ اس عادت کو ترک فرما دیجئے ورنہ لوگ آپ کو اَحْمق سمجھنے لگیں گے۔ تو حضرت ابودرداء رَضِیَ اللہ عَنْہ نے فرمایا : میں نے جب بھی رَسُولُاللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کو بات کرتے دیکھا یا سُنا آپ مسکراتے تھے۔ ( یعنی میں بھی


 

 



[1]...مرآۃ المناجیح ، جلد : 4 ، صفحہ : 42خلاصۃً۔

[2]...بخاری ، کتاب : التفسیر ، صفحہ : 1235 ، حدیث : 4828۔