Book Name:Chehra e Mustafa Dekhtay Rahey Gay

دیکھتا ہے ، اگر حقیقی بدبخت نہ ہو تو پُکار اُٹھتا ہے : یہ واقعی سچّے نبی ہیں۔  معلوم ہوا؛ حُسْنِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کے بےشُمار کمالات ہیں ، انہِیں میں سے ایک نِرالا کمال یہ بھی ہے کہ حُسْنِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  حُسْنِ ہدایت ہے۔  

جس کا حُسن اللہ کو بھی بَھا گیا                 ایسے پیارے سے مَحبت کیجئے

ازلی کافِر حُضُور صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو دیکھ ہی نہ پائے

ہاں ! ابو لہب ، ابوجہل وغیرہ ازلی کافِر ، جو ضِدّی تھے ، ہٹ دھرم تھے ، جن کے دِل میں بغض تھا ، عداوت تھی ، اَصْل میں یہ بدبخت حُضُور اکرم ، نورِ مُجَسَّم  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کو دیکھ ہی نہ پائے ، ان کے دِلوں پر سیاہی اتنی چڑھی ہوئی تھی کہ یہ چہرۂ مصطفےٰ پر جگمگاتا ہوا نُورِ نبوت دیکھ نہ سکے ، اللہ پاک فرماتا ہے :

وَ تَرٰىهُمْ یَنْظُرُوْنَ اِلَیْكَ وَ هُمْ لَا یُبْصِرُوْنَ(۱۹۸)  ( پارہ : 9 ، سورۂ اعراف : 198 )

ترجَمہ کنز العرفان : اور تم انہیں دیکھو  ( تو یوں لگے گا )  کہ وہ تمہاری طرف دیکھ رہے ہیں حالانکہ انہیں کچھ دکھائی نہیں دیتا۔

تفسیر صراط الجنان میں ہے : اس آیت سے معلوم ہوا کہ صِرْف ظاہِری نگاہوں سے حُضُور پُرنُور  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کو دیکھ لینا حقیقی طَور پر فائدہ مند نہیں بلکہ نگاہِ بصیرت سے دیکھنا فائدہ مند ہے ، یہی وجہ ہے کہ ابو جہل کے بیٹے حضرت عکرمہ رَضِیَ اللہ عنہ  نے نگاہِ بصیرت سے حُضُورِ اقدس صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کا دیدار کیا تو وہ کلمہ پڑھ کر مسلمان بھی ہوئے اور صحابیت کے اعلیٰ درجے پر فائِز بھی ہوئے مگر خُود ابوجہل صِرْف ظاہِری نگاہوں سے دیکھتا رہا ، لہٰذا اسے