Book Name:Chehra e Mustafa Dekhtay Rahey Gay

اُن کے جلوؤں میں ہیں وہ دلچسپیاں       جو وہاں پہنچا وہیں کا ہو گیا

راوی کہتے ہیں : وہ حبشہ کے لوگ ٹکٹکی باندھ کر دیدارِ مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  کی لذّت میں مدہوش رہے ، بالآخر پُکار اُٹھے : ہٰذَاوَاللہ نَبِیٌّ خُدا کی قسم ! یہ اللہ پاک کے نبی ہیں۔  ( [1] )  

سَر سے پا تک ہر ادا ہے لاجواب         خوبرُویوں میں نہیں تیرا جواب

حُسْن ہے بےمثل صُورت لاجواب       میں فِدا تم آپ ہو اپنا جواب ( [2] )

یہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہو سکتا

حضرت عبد اللہ بن سلام   رَضِیَ اللہ عنہ اسلام قبول کرنے سے پہلے  غیر مسلموں کے بہت بڑے عالِم تھے ، آپ فرماتے ہیں : ایک روز مدینۂ منورہ میں خبر پھیلی کہ مُحَمَّد  صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  ( جنہوں نے مکہ مکرمہ کی سرزمین پر اعلانِ نبوت کیا ہے ، وہ ) ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لا چکے ہیں ، یہ خبر سُنتے ہی لوگ بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہونے لگے ، مَیں نے چاہا کہ مَیں بھی دیکھوں کہ یہ کون ہستی ہیں ؟  چنانچہ میں بھی بارگاہِ رسالت میں حاضِر ہوا ، جب میں نے لوگوں کے جھرمٹ میں سے چہرۂ والضّحیٰ کی جھلک دیکھی تو دیکھتے ہی پُکار اُٹھا : اَنَّ وَجْہَہٗ لَیْسَ بِوَجْہِ کَذَّاب یہ پُر نُور چہرہ کسی جھوٹے کا چہرہ نہیں ہوسکتا  ( یقیناً یہ واقعی اللہ پاک کے سچّے نبی ہیں )۔   ( [3] )

جس سے تاریک دل جگمگانے لگے        اس چمک والی رنگت پہ لاکھوں سلام

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب !                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد


 

 



[1]... دلائل النبوۃ لابی نعیم ،  الفصل الحادی عشر فی ذکر نشوہ و تصرف ، صفحہ : 91 ، رقم : 97 ملتقطاً۔

[2]...ذوقِ نعت ، صفحہ : 88۔

[3]...ابن ماجہ ، کتاب اقامۃ الصلوۃ  و السنۃ فیہا ، باب ما جاء فی قیام اللیل ، صفحہ : 215 ، حدیث : 1334۔