Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

اللہ اَکْبَر ! صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان جیسے عظیم عاشقانِ رسول اور شوقِ دیدار کی تڑپ... ! ! حضرت اِبْنِ مَسْلَمَه رَضِیَ اللہ عنہ کچھ دیر خاموش ( Silent )  رہے ، پھر کہا : اے مُصْعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہ عنہ یُوں کیجئے ! آپ سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے حُسْنِ سراپا کا ذِکْر ہی کر دیجئے ! حلیہ مبارک بیان فرمائیے !

سُبْحٰنَ اللہ ! اب ذرا صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان کے عشق بھرے ، ایمان افروز انداز دیکھئے ! حضرت مُصْعَب بن عُمَیْر رَضِیَ اللہ عنہ جو دِینی دَرْس دے رہے تھے ، آپ دو زانو  ( یعنی دورانِ نماز جیسے التحیات میں بیٹھتے ہیں ، ایسے )  بیٹھ گئے ، سَر مبارک جھکا لیا ، آنکھیں بند کر لیں ، گویا نُور والے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا تَصَوُّر باندھ کر جلوۂ نُور کو ذِہن میں لا رہے تھے ، پھر سَر اُٹھایا اور فرمایا : تمام حَسِینوں سے بڑھ کرحَسِین آقا ، امامُ الانبیا ، محبوبِ خُدا صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا رنگ مبارک سَفید ہے ، اس میں ہلکی ہلکی سُرخی کا حَسِیْن امتزاج ہے ، مبارک آنکھیں بڑی اور خوبصُورت ہیں ، بھوَیْں مبارک  ( اتنی قریب ہیں کہ دُور سے دیکھنے میں لگتا ہے گویا )  ملی ہوئی ہیں ، داڑھی مبارک گھنی ہے ، سینہ مبارک کشادہ ، گردن جیسے چاندی کی صُراحی... جب آپ چلتے ہیں تو لگتا ہے جیسے اونچائی سے نیچے آ رہے ہیں ، جب کسی کی طرف رُخ فرماتے ہیں تو مکمل طور پر مُتَوَجِّہ ( Attentive )  ہو جاتے ہیں ، چہرۂ پُرنُور پر پسینے کے قطرے ایسے لگتے ہیں جیسے سَفَید موتی ، قد مبارک نہ بہت چھوٹا ، نہ بہت لمبا  ( بلکہ درمیانہ ہے ) ، آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم سب سے زیادہ سخی ، سب سے زیادہ بہادُر ، سب سے زیادہ سچے ، وعدہ نبھانے والے ، سب سے زیادہ نرم طبیعت ، رہن سہن میں سب سے اچھے ہیں ، مَیں نے آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم