Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

  کی بات ہے ، نگاہِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کو اللہ پاک نے جو کمالات عطا فرمائے ہیں ، وہ اس سے بھی زیادہ ہیں۔ دیکھئے ! پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم 6 کی 6 سَمْتوں میں برابر دیکھتے ہیں ، یہ بھی بڑا کمال ہے مگر غور فرمائیے ! یہ سَمْتیں ( Directions )  ہیں کہاں؟ اس دُنیا میں ، اس جہان میں۔ اس جہان سےہٹ کر دوسرا جہان ہے ، وہ اِن6 سَمْتوں میں نہیں آتا بلکہ وہ تو جہان ہی تبدیل ہوتا ہے ، مثلاً عالَمِ اَرْواح ہے ، پھر عالَمِ دُنیا ، پھر عالَمِ برزخ ہے ، پھر عالَمِ آخرت ہے ، اس طرح ہزاروں جہان ہیں ، ہم اِس جہان میں 6 کی 6 تو کیا 2 سَمْتوں میں بھی برابر نہیں دیکھ سکتے ، ہم سامنے دیکھ رہے ہوں تو پیچھے نظر نہیں آتا ، پیچھے دیکھیں تو سامنے کی چیز نظر نہیں آتی تو جب ہم ایک جہان میں 6 کی 6 سَمْتوں میں برابر نہیں دیکھ سکتے تو ایک جہان میں رہ کر دوسرے جہان کو کیسے دیکھ پائیں گے؟ جو ابھی عالَمِ اَرْواح میں ہیں ، ابھی دُنیا میں آئے نہیں ہیں ، وہ اس دُنیا کو نہیں دیکھ سکتے ، جو دُنیا میں ہیں ، وہ عالَمِ برزخ کو نہیں دیکھ سکتے مگر قربان جائیے ! رَبِّ کائنات نے اپنے محبوب صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کو کیسی کمال نگاہ عطا فرمائی ہے ، آپ کی آنکھ مبارک اس جہان میں رہ کر دوسرے جہان والوں کو بھی دیکھ لیتی ہے۔

بُخاری شریف کی حدیثِ پاک ہے ، ایک روز سرکارِ عالی وقار ، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کہیں سے گزر رہے تھے ، 2 قبریں دیکھیں ، فرمایا : ان دونوں قبر والوں کو عذاب ہو رہا ہے اور عذاب بھی کسی ایسے گُنَاہ پر نہیں ہو رہا جس سے بچنا دُشوار تھا ، ان میں سے ایک پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دوسرا چغل خور تھا۔  ( [1] )


 

 



[1]...بخاری ، کتاب الوضوء ، باب من الکبائر ان لا یستتر من بولہ ، صفحہ : 128 ، حدیث : 216۔