Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

لَطِیْف ہیں ، وہ کَثِیْف نہیں ہیں ، مثلاً دِیوار کَثِیْف  ( یعنی ٹھوس )  ہے ، لطیف نہیں ، ہَوَا لطیف ہے ، کَثِیْف نہیں۔یہ عام قاعدہ ہے مگر قربان جائیے ! رَبِّ کائنات نے اپنے محبوب نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کو بے مثل و بے مثال بنایا ہے ، ہمارے آقا و مولا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے جِسْم مبارک کا یہ نِرالا معجزہ ہے کہ آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا جِسْمِ پاک ایک ہی وقت میں کَثِیْف بھی تھا اور لطیف بھی تھا۔

آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم اُٹھتے تھے ، بیٹھتے تھے ، چلتے ، پھرتے تھے ، کھاتے تھے ، پیتے بھی تھے ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   سے سلام بھی کرتے تھے ، ہاتھ بھی ملاتے تھے اور خوش نصیبوں کو سینے سے بھی لگایا کرتے تھے ، یہ ہے آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے جِسْمِ پاک کی کثافت ۔

دوسری طرف آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا جسم مبارک لطیف اتنا تھا کہ آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم چراغ کے سامنے تشریف لاتے یا سورج کے سامنے جلوہ گَر ہوتے ، کسی بھی وقت ، نہ دِن میں ، نہ رات میں ، نہ چراغ کے سامنے ، نہ سُورج اور چاند کے سامنے ، کسی وقت بھی آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم  کے جِسْمِ مبارک کا سایہ نہیں بنتاتھا۔

یعنی جِسْمِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم اتنا لطیف تھا کہ جس طرح روشنی اور ہَوَا کا سایہ نہیں بنتا ، اسی طرح آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کامبارک جِسْم بھی سائے سے بالکل پاک تھا ، چنانچہ سُلْطَانُ الْمُفْسِّرِین ، عظیم صحابئ رسول حضرت عبد اللہ بن عبّاس رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : لَمْ یَکُنْ لِرَسُوْلِ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہ وَسَلَّم ظِلٌّ یعنی سراپا معجزہ نبی ، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے جِسْمِ پاک کا بالکل سایہ نہیں تھا ، آپ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم جب کبھی چراغ کے سامنے تشریف