Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat
اچھّے کی آمد ! مرحبا ! سچّے کی آمد ! مرحبا !
مختار کی آمد ! مرحبا ! غمخوار کی آمد ! مرحبا !
بشیر کی آمد ! مرحبا ! نذیر کی آمد ! مرحبا !
مُنیر کی آمد ! مرحبا ! بَصیر کی آمد ! مرحبا !
حُضُور کی آمد ! مرحبا ! پُرنور کی آمد ! مرحبا ! ( [1] )
( 1 ) : جِسْمِ مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا ایک نِرالا معجزہ
پیارے اسلامی بھائیو ! اس دُنیا میں جتنی چیزیں ہیں ، ان سب کی 2 قسمیں ہیں : ( 1 ) : بعض وہ چیزیں ہیں جو کَثِیْف ، یعنی ٹھوس ہیں ، ایسی چیزیں جنہیں ہم پکڑ سکتے ہیں ، ان کی آڑ لے سکتے ہیں ، اگر انہیں روشنی کے سامنے رکھا جائے تو زمین پر اِن کا سایہ بنتا ہے ، جیسے دِیوار ہے۔ ہم دیوار کو پکڑ بھی سکتے ہیں ، اِس کی آڑ میں چھپ بھی سکتے ہیں اور دُھوپ یا روشنی میں دِیوار کا سایہ بھی بنتا ہے۔ لہٰذا دِیوار یا اس جیسی دُوسری چیزیں؛ جیسے ہمارا جِسْم ، کاغذ ( Paper ) ، قلم ، دروازہ ، تکیہ وغیرہ ان سب کو کَثِیْف جِسْم کہا جاتا ہے۔ ( 2 ) : دوسری قسم کی چیزیں وہ ہیں ، جنہیں لطیف کہتے ہیں یعنی ایسی چیزیں جو موجود تو ہیں مگر ہم انہیں پکڑ نہیں سکتے ، ان کی آڑ نہیں لے سکتے ، جیسے ہَوَا ہے ، روشنی ہے ، ہم ہَوَا اور روشنی کو محسوس تو کرتے ہیں ، روشنی ہمیں نظر بھی آتی ہے مگر ہم ہَوَا اور روشنی کو نہ پکڑ سکتے ہیں ، نہ اِن کی آڑ لے سکتے ہیں ، اسی طرح ہَوَا اور روشنی کا کوئی سایہ بھی نہیں ہوتا۔
عام مشاہَدہ ہے کہ دُنیا میں جو چیزیں کَثِیْف ( یعنی ٹھوس ) ہیں ، وہ لَطِیْف نہیں ہیں اور جو