Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

ایک بہت ہی پیاری ، ایمان افروز اور عشق بھری عادَت تھی ، چنانچہ طبقاتِ اِبْنِ سَعْد میں ہے : حضرت ابو ہریرہ رَضِیَ اللہ عنہ کا معمول  ( Routine ) مبارک تھا ، آپ جب بھی کسی دیہاتی شخص کو دیکھتے یا کسی ایسے کو ملتے جس نے رسولِ ذیشان ، مکی مدنی سلطان صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کی زیارت نہ کی ہوتی تو فرماتے : کیا مَیں آپ کو رسولِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے اَوْصَاف و کمالات بیان نہ کروں...؟ پھر آپ رسولِ رحمت ، شفیعِ اُمّت صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کا پُورا حلیہ مبارک بیان فرما دیتے۔  ( [1] )

ہر آنکھ دیکھتی ہے تیرے ہی رُخ کا جلوہ   ہر کان سُن رہا ہے پیارے کلام تیرا ( [2] )

ذِکْرِ کمالاتِ مصطفےٰ کے چند فائدے

سُبْحٰنَ اللہ ! سُبْحٰنَ اللہ ! کیا شان ہے صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان   کی... ! ! کسی کو نماز سکھانا ، وُضُو کا طریقہ سکھانا ، روزے اور زکوٰۃ وغیرہ کے مسائل بتانا ، ان سب کی اپنی جگہ بہت اہمیت  ( Importance ) ہے ، صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان  لوگوں کو یہ چیزیں بھی سکھایا کرتے تھے مگر اَوَّل نمبر پر صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان پیارے آقا ، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے اَوْصاف و کمالات بتایا کرتے تھے اس لئے کہ کمالاتِ مصطفےٰ بیان کرنے ، سننے سے دِل میں محبّت بڑھتی ہے ، پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ علیہ وَآلہٖ و َسَلّم کے ساتھ دِلی رشتہ مضبوط ہوتا ہے اور یہ رشتہ جتنا زیادہ مضبوط ہو ، اتنا ہی ایمان پختہ ہوتا ہے اور ایمان جتنا پختہ ہو ، اتنا ہی نیکیوں میں دِل لگتا ہے اور آدمی جنّت کے رستے پر چل پڑتا ہے۔

مُحَمَّد کی محبّت دِینِ حق کی شرطِ اَوَّل ہے    اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے


 

 



[1]...طبقات الکبریٰ ، جلد : 1 ، صفحہ : 318۔

[2]... قبالۂ بخشش ، صفحہ : 23۔