Book Name:Jism e Pak Ke Mojzat

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی سَیِّدِ الْمُرْسَلِیْنَ ط

اَمَّا بَعْدُ فَاَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ ط  بِسْمِ اللہ الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا رَسُولَ اللہ                                                       وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا حَبِیْبَ اللہ

اَلصَّلٰوۃُ وَ السَّلَامُ عَلَیْكَ یَا نَبِیَّ اللہ                                                                        وَعَلٰی اٰلِكَ وَ اَصْحٰبِكَ یَا نُوْرَ اللہ

نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف     ( ترجمہ : مَیں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی )

درودِ پاک کی فضیلت

فَقِیْہُ الْعَصْر  ( یعنی اپنے وقت کے بہت بڑے عالم )  حضرت علّامہ مفتی محمد امین صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جنہوں نے درودِ پاک کی فضیلت پر مشہورِ زمانہ کتاب آبِ کوثَر لکھی ہے ، آپ فرماتے ہیں : ایک مرتبہ پیپلز کالونی  ( فیصل آباد ، پنجاب )  سے ایک سَیّد صاحِب جن کا نام سید ریاض تھا ، وہ میرے پاس تشریف لائے اور کہا : میرا کاروبار ( Business )  تھا ، سارا ٹھپ ہو گیا ، اب مجھ پر لاکھوں روپے کا قرضہ ہے ،  بہت پریشان ہوں ، کچھ حل بتائیے !  

مفتی امین صاحِب رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں : مَیں نے شاہ صاحِب کو درودِ پاک کی فضیلت پر لکھی گئی کتاب آبِ کوثَر پیش کی اور کہا : شاہ صاحِب ! آپ یہ کتاب پڑھیئے ! اور اس  کے مُطَابق عَمَل کیجئے ! اس کی برکت سے آپ کے کئی مسئلے حل ( Solve )  ہو جائیں گے۔

شاہ صاحِب نے کتاب لی اور چلے گئے  پھر تقریباً 6 ماہ بعد دوبارہ تشریف لائے ، اس بار بہت خوش تھے ، چہرے پر رونق تھی ، شاہ صاحِب نے بڑی خوشی سے بتایا کہ میرے ذِمّے 7 لاکھ قرض تھا ، اَلْحَمْدُ للّٰہ ! اب صِرْف ڈیڑھ لاکھ رہ گیا ہے۔

یہ قرض کیسے اُترا؟اس کی تفصیل ( Details )  بتاتے ہوئے فرمایا : ہوا یُوں کہ مَیں نے آبِ کوثَر پڑھی ، اس میں درودِ پاک کے فضائِل پڑھ کر مجھے شوق پیدا ہوا اور مَیں نے