Book Name:Muye Mubarak Kay Waqiyat

تک محفوظ رہیں گے۔ عاشِقِ سُنّت ، شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنت حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ الحمد للہ ! سالہا سال سے خُود بھی سربند کا استعمال فرماتے ہیں اور تمام عاشقانِ رسول کو بھی اس کی ترغیب دلاتے ہیں۔  اللہ پاک ہمیں بھی سُنّتوں کا عامِل بنائے۔ آمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم ۔

مُوئے مبارک تقسیم فرمائے

حَجَّۃُ الوِداع کا موقع تھا ، حضرت انس بن مالک رَضِیَ اللہ عنہ فرماتے ہیں : حضورِ اکرم ، نورِ مُجَسَّم صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم مِنیٰ میں تشریف لائے ، جَمْرَۃُ الْعَقَبَہْ پر کنکریاں ماریں پھر قربانی کرکے اپنے مکان میں تشریف لائے ، پھر  پیارے آقا ، مدینے والے مصطفےٰ صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے حجام کو بلایا اور اپنے سر مبارک کے سیدھی طرف سے بال مبارک منڈوائے اور حضرت ابو طلحہ انصاری رَضِیَ اللہ عنہ کو عطا فرما دئیے پھر دِل کی جانِب والی طرف کے بال مبارک منڈوائے اور وہ بھی حضرت ابو طلحہ  انصاری رَضِیَ اللہ عنہ کو عنایت کئےاور فرمایا : ان تمام  بالو ں کو لوگوں میں تقسیم کردو !  ( [1] )     

آخرِ حج غمِ اُمّت میں پریشاں ہو کر        تِیرہ بختوں کی شفاعت کو سِدھارے گیسو ( [2] )

وضاحت : حَجَّۃُ الْوِداع کے موقع پر سرکارِ عالی وقار صلی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم  نے حلق کروایا اور بال مبارک تقسیم فرمائے ، اس پر اعلیٰ حضرت فرما رہے ہیں : اَصْل میں اس وقت موئے مبارک غمِ اُمّت میں پریشاں ہوئے اور گنہگار اُمّتیوں کی شفاعت کے لئے جسمِ اَقْدس سے جُدا ہو کر اُمّتیوں کے پاس پہنچے  ( تاکہ تاقیامت ان کی زیارت کا شرف اُمّت کو ملتا رہے اور سامانِ شفاعت ہوتا رہے ) ۔


 

 



[1]... مسلم ، کتاب الحج ، باب بیان ان السنۃ یوم النحر ، صفحہ : 485 ، حدیث : 1305۔

[2]... حدائق بخشش ، صفحہ : 119۔