Book Name:Faizan e Rabi ul Awwal

سعادت ملے تو  باادب اندازمیں توجہ کے ساتھ  سننےکی عادت بنا ئیں۔ آئیے ! ترغیب کے لئے ایک واقعہ سنتے ہیں : چنانچہ 

خلیفۂ مفتیٔ اعظم ہند ، محدثِ اعظم حجازحضرت شیخ محمدبن علوی مالکی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ نقل کرتے ہیں : میرےوالدحضرت عباس مالکی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے بتایا : میں بیت المقدس میں بارہویں شریف کی رات  محفل میلاد میں شریک  تھا ، میں نے دیکھا ایک بوڑھا شخص  آغاز سے لیکر اِختتام تک اِنتہائی ادب واِحترام کے ساتھ کھڑا ہوکر محفل ِ میلاد میں شریک تھا ، جب کسی نےپوری محفل کھڑے ہوکر سننےکی  وجہ دریافت کی تو اس نے بتایا کہ میں نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کا ذکرِ خیر سنتے وقت   تعظیماً قیام کو بدعتِ  سیئہ ( بُرا عمل ) جانتاتھا ۔ ایک دن اس نے خواب  میں دیکھا کہ وہ ایک  بہت  بڑے اجتماع میں شریک ہے اورلوگ  نبیِ کریم ، رؤف و رحیم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کااِستقبال کرنے کیلئےکھڑے ہیں ، جب نبی کریم صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی آمدہوئی توتمام لوگوں نے انتہائی ادب واحترام کے ساتھ حضور نبی کریم ، رؤف رحیم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کا اِستقبال کیا ، مگر وہ آپ کی تعظیم میں کھڑا نہیں ہوا ، نبی کریم  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم نےاس سےفرمایا : تو اب کھڑانہیں ہو سکےگا  جب  اس کی آنکھ کھلی تو اس نے دیکھا کہ وہ اب بھی بیٹھا ہوا ہے ۔ اسی پریشانی میں ایک سال گزر گیا مگر وہ کھڑا نہ ہوسکا۔ بالآخِر اُس نے  یہ منت مانی کہ اگر اللہ پاک مجھے اس مرض سے شفایاب فرما دے تو میں محفلِ میلاد شروع سے آخر تک  کھڑے ہوکر سنا کروں گا۔ اس منت کی برکت سے اللہ پاک نے اُسے صِحَّت عطافرمائی۔ تو اب اس کایہ  معمول بن گیاکہ وہ اپنی منت کوپوراکرتے ہوئے سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی تعظیم میں پوری محفل کھڑے ہوکر سنتاہے۔  ( [1] )


 

 



[1]...الاعلام بفتاوٰی ائمۃالاسلام ، صفحہ : 94۔