Book Name:Faizan e Rabi ul Awwal

النَّبِی  ( یعنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ  وَسَلَّمَ  کی ولادت گاہ ) میں منعقد ہوئی تھی ، جس وقت ولادت کاذکر پڑھا جا رہا تھا تو میں نےدیکھا کہ یکبارگی  ( اچانک ) اس مجلس سے کچھ انوار بُلند ہوئے ، میں نے ان انوار پر غور کیا تو معلوم ہوا کہ وہ رحمتِ الٰہی اور ان فرشتوں کےانوار تھے ، جو ایسی محفلوں میں حاضرہواکرتےہیں۔  ( [1] )

اے فَرشِیو مبارَک اے عَرشِیو مبارَک     دونوں جہاں کے سروَر تشریف لا رہے ہیں

اے بے کسو مبارک اے بے بسو مبارک اب غمزدوں کے یاوَر تشریف لا رہے ہیں ( [2] )

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب !                                                                                                صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے اسلامی بھائیو ! آپ نےسناکہ جشنِ عیدِ میلادُالنبی کی محفل میں ربِّ کریم کی  رحمتوں کا نزول ہوتاہے ، اَنوارِ  الٰہی چھما چھم برستے ہیں ، رحمت کے فرشتے میلاد شریف کی محفلوں میں شریک  ہوتےاورمیلادمنانےوالوں کو اپنےنورانی  پروں  سےڈھانپ لیتے ہیں ، میلاد شریف منانےوالوں سےربِّ کریم خوش ہوتاہےاور ان پر اپنے انعامات واِکرامات کی بارش بھی فرماتاہے۔  یقیناً میلادشریف منانا ، ماہِ میلاد میں  اپنے گھروں ، گلی محلّوں  بلکہ اپنی گاڑیوں کو مدنی پرچموں ، جگمگاتے قُمقُموں ، رنگ برنگی لائٹوں سے سجانا ، ربیع الاوّل کا چاندنظر آتے ہی نیک اعمال اور درودِ پاک  کی کثرت کرنا باعثِ اجرو ثواب اور مغفرت کے حصول کا ذریعہ ہے۔ میلاد شریف کی محافل منعقد کرنا اوران  میں شرکت کرنا باعثِ اجروثواب   اور مغفرت  کےحصول کا ذریعہ ہے۔

ہمیں چاہئے کہ جب بھی  سنتوں بھرےاجتماع یا مدنی مذاکرے میں حاضِری کی


 

 



[1]...سیرتِ مصطفٰی ، صفحہ : 72 تا 73۔

[2]...وسائلِ بخشش ، صفحہ : 301۔