Book Name:Faizan e Rabi ul Awwal

بہار کے ابتدائی زمانے کو رَبِیْعُ الْاَوَّل کہتےتھے ، اس موسم میں کُھمْبی ( برسات میں گیلی لکڑی کےبھیگنے سےچھتری کی طرح ایک گھاس اُگ جاتی ہےاردو میں اسےکھمبی کہتےہیں۔  ) اورپھول پیدا ہوتے تھےاورجس وقت پھلوں کی پیداوار ہوتی ہےان ایام کو ربیعُ الآخِرکہتے تھے۔  جب مہینوں کے نام رکھے گئے تو صفر کے بعد والے دو مہینوں کو انہی دو مَوسِموں کے ناموں پر رَبِیْعُ الْاَوَّل اور رَبِیْعُ الآخِر کا نام دیا گیا۔  ( [1] )  

ماہِ رَبِیْعُ الْاَوَّل کی شان یہ ہے کہ اسی مہینےمیں دوجہاں کےسلطان ، محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی ولادت ہوئی ہے ، یقینا ًحُضُورِ انور  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم جہاں میں شاہِ بحر وبَر بن کر جلوہ گر نہ ہوتے تو کوئی عید ، عید ہوتی ، نہ کوئی شب ، شبِ بَراءَت ۔ بلکہ کون و مکاں کی تمام تَررونق اورشان اس جانِ جہان ، محبوبِ رَحمٰن صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کے قدموں کی دُھول کا صَدقہ ہے۔ اس مبارک مہینےکی بارہویں تاریخ بہت ہی سعادتوں اورعظمتوں والی ہےکیونکہ ہمارے پیارےنبی ، مکی مدنی ، رسولِ ہاشمی  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم کی ولادتِ باسعادت بروز پیر 12 رَبِیْعُ الْاَوَّل کو ہوئی۔  ( [2] )

یہی وجہ ہے کہ اس دن عاشقانِ رسول اپنی وسعت کےمطابق محافلِ میلاد مناتے اور اللہ پاک کی رحمتوں سے حصہ پاتے ہیں۔  آئیے ! اسی مناسبت سے ایک واقعہ سنتے ہیں : چنانچہ

فرشتوں کے انوار

حضرت شاہ وَلِیُ اللہ محدثِ دہلوی رَحْمَۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتےہیں کہ میں ایک مرتبہ اُس محفلِ میلادمیں حاضر ہوا ، جو مَکَّۃُ المُکَرَّمَہ میں رَبِیْعُ الاَوَّل کی بارہویں تاریخ   کو مَوْلِدُ


 

 



[1]...لسان العرب ، جلد : 1 ، صفحہ : 1435 ملخصاً۔

[2]...لطائف المعارف ، صفحہ : 104۔