Book Name:Faizan e Rabi ul Awwal

پیارے اسلامی بھائیو ! پارہ15سورۂ بنی اسرائیل کی آیت37میں اللہ پاک نے ارشاد فرمایا ہے :

وَ لَا تَمْشِ فِی الْاَرْضِ مَرَحًاۚ-اِنَّكَ لَنْ تَخْرِقَ الْاَرْضَ وَ لَنْ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوْلًا(۳۷)

( پارہ : 15 ، سورۂ بنی اسرائیل : 37 )

ترجَمۂ کنز الایمان : اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔

اللہ پاک کی عطا سے غیب کی خبریں دینےوالے نبی صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّم چلتے تو کسی قَدر آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔  ( [1] ) * اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کَنارے  کَنارے درمِیانی رفتار سے چلئے ، نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں  کہ دوڑے دوڑے کہاں جارہا ہے اور نہ اِتنا آہِستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں * راہ چلنے میں پریشان نظری یعنی بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا سنّت نہیں ، نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے  پر چلئے * چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو * راستے میں دو عورَتیں کھڑی ہوں یا جارہی ہوں تو ان کے بیچ میں سے نہ گزرئیے کہ حدیثِ پاک میں اس کی مُمانَعَت آئی ہے۔  ( [2] )  * بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ راہ چلتے ہوئے جو چیز بھی آڑے آئے اُسےٹھوکر مارتے جاتے ہیں ، یہ قطعاً غیرمُھَـذَّب طریقہ ہے ، اِس طرح پاؤں زخمی ہونےکابھی اندیشہ رہتا ہے نیزاَخبارات یا لکھائی والے ڈبوں ، پیکٹوں اور مِنرل واٹر کی خالی بوتلوں وغیرہ پرٹھوکر مارنا   بے اَدَبی  بھی ہے۔


 

 



[1]...الشمائل المحمدیہ للترمذی ، باب ماجاء فی مشیۃ رسول اللہ ، صفحہ : 87 ، حدیث : 118۔

[2]...ابوداؤد ، کتاب الادب ، باب فی مشی النساءمع الرجال فی الطریق ، صفحہ : 820حدیث : 5273۔