Book Name:Iman Ki Hifazat

کوئی طاقت ان کے دل کو ایمان سے خالی نہیں کر سکتی۔ جبھی تو ان نیک سیرت لوگوں پر اللہ پاک کے اِنعام و اکرام کی بارشیں ہوتی ہیں ، مرنے کے بعد بھی ان کی قبروں سے  خوشبوئیں آتی ہیں ۔ افسوس! صد افسوس !فی زمانہ ایمان پر قائم رہنا  بہت مشکل ہو چکا ہے ، بعض نادان  بیرونِ ملک(Overseas)جا کر مال و دولت کمانے کے  لالچ میں  اپنے ویزا  فارم پر اپنے آپ کو جھوٹ مُوٹ  غیر مسلم لکھوادیتے ہیں اور خود کودوزخ کا حق دار بنا نے  کاسامان  کرتےہیں۔

شیخِ طریقت ، امیراہلسنت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ اپنی کتاب “ کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب “ میں ایسے لوگوں کا حکم بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں : (ایسا کرنا ) کفر ہے۔ بعض لوگ جو اِزالۂ قرض و تنگدستی(یعنی قرض کی ادائیگی اورغُربت کو دور کرنے)یا دولت کی زیادتی(بڑھانے) کیلئےغیر مسلموں کے یہاں نوکری کی خاطِریا ویزا فارم پر یا کسی طرح کی رقم وغیرہ کی بچت کیلئے درخواست پر خودکو غیر مسلم قوم  کا “ فرد “ لکھتے یا لکھواتے ہیں ان پر حکمِ کفر ہے۔ (کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب ، ص۴۵۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

پیارے پیارے اسلامی بھائیو!دِینِ اسلام بہت ہی عظمت وشان والامذہب ہے ، جن  پر اللہ پاک کا فضل و کرم ہوتا ہے انہیں دنیا میں ایمان کی دولت نصیب ہو جاتی ہےاور ایمان پر ثابت قدم رہنے والے  خوش نصیب دونوں جہاں میں  سعادت مند ہوتے  ہیں۔ لہٰذا اس نعمت کی حفاظت کرنا ، اس کی قدر کو سمجھتے ہوئے اس  پر استقامت سے قائم رہنا  ہر مسلمان پر لازم و ضروری ہے کیونکہ  ایک مسلمان کیلئے دنیا سے رخصت ہوتے وَقْت ایمان  پر ثابت قدم رہنا بڑی اَہَمِّیَّت رکھتا ہے ، اگر ایمان کی حالت پر خاتمہ ہوا تو قبر و آخرت کی تمام منزلیں آسان ہوں گی ، ایمان پر مرنا ہی آخرت میں نجات کا