Book Name:Iman Ki Hifazat

تو فرعون نے کہا : اگر تمہاری کوئی آرزو ہو تو بتاؤ۔ کہا : ہاں!میری ایک خواہش ہے ، اگر ہو سکے تو یہ کرنا کہ جب مجھے تیل کی اُبلتی ہوئی دیگ میں ڈال دیا جائے اور میرا سارا گو شت جل جائے تو اس دیگ کو شہر کے دروازے پر بھجوادینا وہاں میری ایک جھونپڑی ہے ، دیگ اس میں رکھوا کر جھونپڑی گِرا دینا تاکہ ہمارا گھر ہی ہمارے لئے قبرستان بن جائے۔ فرعون نے کہا : ٹھیک ہے ، تمہاری اس خواہش کو پورا کرنا ہمارے ذِمّے ہے۔ پھر اس جرأ ت والی ، مؤمنہ کو اُبلتے ہوئے تیل میں ڈال دیا گیا کچھ ہی دیر بعد اس کی ہڈیاں بھی تیل کی سطح پر تیرنے لگیں۔

رسولِ اَکرم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا : شب ِ معراج ، میں نے ایک بہترین خُوشبو سُونگھی تو پوچھا : اے جبریل(عَلَیْہِ السَّلامُ)!یہ خوشبو کیسی؟ کہا : فرعون کی بیٹی کی خادمہ اور اس کے بچوں کی خوشبو ہے۔ (کنزالعمال ، کتاب الفضائل ، باب فی فضائل من لیسوا…الخ ، جزء : ۱۴ ، ۷ / ۱۰ ، حدیث : ۳۷۸۳۴ ملتقطاً و ملخصاً)

(عیون الحکایات ، حصہ دوم ، ۱۴۱-۱۴۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے پیارے اسلامی بھائیو!آپ نے سنا کہ کیساپکا ایمان تھا اس مؤمنہ ، صبر وشکرکرنے والی عورت کا کہ اپنی آنکھوں کے سامنے اپنے جگر کے ٹکڑوں کو ایک ایک کر کے شہید ہوتا دیکھا ، لیکن پھر بھی اس کےصبر کا پیمانہ لبریز نہ ہوا ، بچوں سمیت  خود اپنی جان دے دی لیکن ایمان کی دولت ہاتھ سے نہیں جانے دی۔ یقیناً جنہیں ایمان کی قدر معلوم ہوتی ہے وہ کسی بھی قیمت پر لمحہ بھر کے لئے ایمان نہیں چھوڑتے ، انہیں دِین وایمان کی خاطر سرکٹا نے میں لذّت محسوس ہوتی ہے۔ اللہ پاک کی بارگاہ میں جان دینا انہیں محبوب ہوتا ہے ، ان کا ایمان اتنا مضبوط ہوتا ہے کہ دُنیا کی