Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq Madina

امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی خصوصیت ہے کہ آپ مدینے کا ذِکْر ایسے نرالے انداز میں کرتے ہیں کہ عاشقوں کی رُوح خوش ہو جاتی ہے۔

نسبتِ مدینہ کی بہاریں

شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کا ایک رسالہ ہے : پانی کے بارے میں اہم معلومات۔ اس رسالے میں ایک مقام پر مستعمل (مثلاً جو وُضُو کے لئے استعمال ہو چکا ، اس) پانی کی 5 صُورتیں لکھنی تھیں ، اس مقام پر امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   نے سُرخی (Hea ding) یُوں دی : مَدِیْنَہ کے 5 حروف کی نسبت سے پانی کے مستعمل ہونے کی پانچ صُورتیں

سُبْحٰنَ اللہ! پیارے اسلامی بھائیو!  خوب صُورت انداز دیکھئے! بات چل رہی ہے مستعمل پانی کی ، مدینہ منورہ کا دُور دُور تک ذِکْر نہیں ہے ، لیکن ایک عاشِقِ مدینہ تو عاشِقِ مدینہ ہے ، قلم چل رہا ہو ، تحریر ہو رہی ہو مگر ذِکْرِ مدینہ نہ ہو ، عاشِقِ مدینہ کیسے گوارا کرے ، لہٰذا لکھا : مَدِیْنَہ کے 5 حروف کی نسبت سے پانی کے مستعمل ہونے کی پانچ صُورتیں۔ مقصد بھی پُورا ہو گیا ، ذِکْرِ مدینہ بھی ہو گیا اور نسبتِ مدینہ کی برکات بھی حاصِل ہو گئیں۔

نامِ مدینہ لے دیا ، چلنے لگی نسیمِ خُلْد                 سوزِشِ غم کو ہم نے بھی کیسی ہوا بتائی کیوں

وضاحت : یعنی دِل غمِ مدینہ سے بےتاب تھا ، ہم نے نامِ مدینہ لے دیا ، اس کی برکت سے جنّتی ہوائیں چلنے لگیں ، بتاؤ! پھر ہم نے دِل کی بےتابی کے لئے کیسی انوکھی دوا کا انتخاب کیا؟

یہ کوئی ایک موقع نہیں ہے ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی کتابوں اور رسائل میں یہ چیز آپ کو کثرت سے دیکھنے کو ملے گی کہ آپ اپنی تحریر میں نسبت کا فیضان ضرور