Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq Madina

امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  کا عشقِ مدینہ

اے عاشقانِ رسول ! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   بےشُمار اعلیٰ اوصاف و کمالات کے حامِل ہیں * آپ متقی بھی ہیں * پرہیزگار بھی ہیں * صابِر بھی ہیں * خوفِ خُدا بھی رکھتے ہیں * آپ کا تَوَکُّل بھی بےمثال ہے * اِخْلاص  و حُسْنِ اَخْلاق میں بھی اپنی مثال آپ ہیں * یونہی سُنّت سے محبت * فِکْرِ آخرت * زُہد و قناعت * ذِکْرُ اللہ کی عادَت وغیرہ سینکڑوں ظاہری و باطنی اوصاف سے آپ کی پاکیزہ سیرت چمک دمک رہی ہے۔

انہی اعلیٰ اوصاف میں سے شیخِ طریقت ، امیر ِاہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کا ایک بہت پاکیزہ وَصْف عشقِ مدینہ بھی ہے۔ امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   عاشِقِ رسول  اور عاشِقِ صحابہ و اَہْلِ بیت تو ہیں ہی ، اس کے ساتھ ساتھ زبردست عاشقِ مدینہ بھی ہیں۔

ذِکْرِ مدینہ ہو ، یا فِکْرِ مدینہ ، یادِ مدینہ ہو یا فریادِ مدینہ ،   مدینے کی اُلْفت ہو یا غمِ فرقت ، غرض محبتِ مدینہ کے جتنے انداز ہیں ، یہ تمام انداز اور پہلو امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی پاکیزہ ذات میں پائی جاتے ہیں۔

امیر اہلسنت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  اور ذِکْرِ مدینہ

صِرْف ذِکْرِ مدینہ ہی کو دیکھ لیجئے! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی خصوصیت ہے کہ آپ بات بات پر مدینے کا ذِکْر کرتے ہیں * بیان فرمائیں تو اس میں ذِکْرِ مدینہ ہوتا ہے * درس کریں تو اس میں ذِکْرِ مدینہ * مدنی مذاکرہ ہو تو ذِکْرِ مدینہ * تصنیف و تالیف ہو تو ذِکْرِ مدینہ ، غرض امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی مبارک زندگی کا کوئی موقع ایسا نہیں جس میں کسی نہ کسی انداز میں ذِکْرِ مدینہ نہ پایا جائے۔