Book Name:Ameer-e-Ahl-e-Sunnat Ka Ishq Madina

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                           صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

 “ مدینہ “ کے 5 حروف کی نسبت سے عاشِقِ مدینہ کی 5ادائیں

اے عاشقانِ رسول! شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   مدینۂ منورہ کے آداب کا بہت خیال رکھتے ہیں؛ (1) : آپ کی عادَتِ کریمہ ہے کہ جہاں تک ممکن ہو ، گنبدِ خضرا شریف کی طرف پیٹھ نہیں کرتے (2) : امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   مدینہ شریف کی ہر چیز کا خوب ادب بجا لاتے ہیں (3) : امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی ایک خوبصُورت ادا یہ بھی ہے کہ آپ مدینہ منورہ کی مبارک مٹی کو باقاعدہ سلائی کے ذریعے آنکھوں میں بطور سرمہ لگاتے ہیں۔ ایک مرتبہ دیکھا گیا کہ امیراہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   نے مدینہ شریف کے  کبوتروں کے پاؤں کی مٹی کو اپنی آنکھوں میں لگایا۔ شیخِ طریقت ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ  عاشقانِ مدینہ کو اس بات کی تلقین کرتے ہوئے فرماتے ہیں :  

خاکِ دَر کا لگا کے سُرمہ تُم                 راحتیں لوٹنا مدینے کی

(4) : امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کے عشقِ مدینہ میں سے ہے کہ مدینے شریف کی کسی چیز کا تذکرہ ہو ، امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   اس کے لئے الفاظ کا چناؤ بہت احتیاط سے ، ادب کے ساتھ کرتے ہیں۔ مثلاً مدینہ شریف میں سمت (یعنی Left / Right وغیرہ) کا ذِکْر کرنا ہو تو  سیدھی طرف ، الٹی طرف نہیں بولتے کیونکہ مدینہ شریف کی ہر چیز سیدھی ہے ، وہاں کی کوئی چیز اُلٹی نہیں ، اس لئے امیر اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   اُلٹی جانِب کی جگہ دِل کی جانِب بولتے ہیں (5) : امیرِ اہلسنت  دَامَت بَرَکاتہمُ الْعَالِیَہ   کی ایک بہت ایمان افروز ادا یہ ہے کہ آپ مدینہ منورہ کے کنکروں ، پتھروں اور درختوں کو اپنے ایمان کا گواہ بناتے ہیں۔