Book Name:Qabren Pegham-e-Fana Deti Hain

التجائے غمِ مصطفےٰ ہے                            یاخُدا! تجھ سے میری دُعا ہے([1])

ایک مرتبہ ایک شخص نے امام احمد بن حنبل  رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ  کی خدمت میں قَسَاوَت (یعنی دِل سخت ہو جانے) کی شکایت کی ، آپ نے فرمایا : قبرستان جایا کرو اور یتیم کے سَر پر ہاتھ رکھا کرو (یہ دو کام کرنے سے  تمہارے دِل کی سختی دُور ہو جائے گی)۔ ([2])

قلب پتھر سے بھی سختی میں بڑھا جاتا ہے          خول پر خول سیاہی کا چڑھا جاتا ہے

المدد! یا شہِ ابرار مدینے والے                       قلب سے خوفِ خُدا دُور ہوا جاتا ہے([3])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبیب!                                             صَلَّی اللّٰہُ عَلٰی مُحَمَّد

کاش! سارے کفن چور ایسے ہوتے...!!

حضرت سعید بن جُبَیر  رَضِیَ اللہُ عنہ  فرماتے ہیں : ایک دِن ہم صحابئ رسول حضرت عبداللہ بن عبّاس  رَضِیَ اللہُ عنہ  کے پاس بیٹھے تھے ، اتنے میں ایک شخص آیا اور کہنے لگا : اے اِبْنِ عبّاس ( رَضِیَ اللہُ عنہ )! نافرمان اللہ پاک کے حُضُور کیسا ذلیل ہے! جبکہ اللہ پاک کی اِطَاعت میں جلدی کرنے والا کتنا اچھا ہے! اے اِبْنِ عبَّاس ( رَضِیَ اللہُ عنہ )! گنہگار لوگ اللہ پاک کے قُرْب سے کتنے غافِل ہیں...!! اس شخص نے یہ کہا اور چلا گیا۔ لوگوں نے عرض کیا : عالی جاہ! یہ شخص کفن چور ہے ، ایسی فِکْرِ آخرت والی باتیں کر کے یہ اپنے گُنَاہ چھپاتا ہے ، جب رات ہوتی ہے تو قبرستان جا کر کفن چُراتا ہے۔ حضرت عبد اللہ بن عباس  رَضِیَ اللہُ عنہ  نے فرمایا : ایسا نہیں ہو سکتا (یعنی ایک کفن چور ایسی باتیں نہیں کر سکتا) ، جب تک میں اسے اپنی آنکھوں سے کفن چُراتے نہ دیکھ لوں ، میں یقین نہیں کروں گا۔ لوگوں نے عرض کیا : اگر


 

 



[1]... وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 134 بتقدم و تاخر۔

[2]... مجموع رسائل ابن رجب ، ذم قسوۃ القلب ، جلد : 1 ، صفحہ : 265۔

[3]... وسائِلِ بخشش ، صفحہ : 432۔